Deobandi Books

تجلیات الہیہ کی غیر فانی لذت

ہم نوٹ :

32 - 38
تو دوستو! لَاۤ  اِلٰہَ میں اللہ نے اِلٰہَ  اس لیے فرمایا ہے کہ جتنی زیادہ ان باطل خداؤں کی جڑ مضبوط ہوگی،لَاکی تلوار اتنے ہی گہری چلانی پڑے گی پھر تمہیں میرا اَنْتَ اتنا ہی گہرا محسوس ہوگا یعنی میری تجلیات، میرا نور تمہارے دل میں زیادہ گھسے گا۔ اسی لیے خواجہ صاحب فرماتے ہیں   ؎
نہ گھبرا کوئی دل میں گھر کررہا ہے
مبارک کسی کی دل آزاریاں ہیں
ایذائے خلق لقائے خالق کا ذریعہ ہے
جب کسی کے دل میں کسی بھی قسم کی پریشانی آئے پڑوسی ستائیں، رشتہ دار ستائیں، دوست احباب ستائیں یا اپنے نفس کے گندے تقاضوں سے، گناہوں کے تقاضوں سے، وسوسوں سے بہت پریشان رہتا ہے، مگر اللہ اللہ بھی کرتا ہے تو فرمایا گھبراؤ مت، اللہ میاں تمہارے دل میں اپنا گھر بنارہے ہیں۔ جب گھر بنتا ہے تو کھدائی ہوتی ہے، روڑی وغیرہ ڈالی جاتی ہے،کُٹائی ہوتی ہے، کچھ شور و غل ہوتا ہے۔لہٰذا دل میں پریشانیوں کا شور و غل آئے تو سمجھ لو  ؎
بڑھ گیا ان سے تعلق اور بھی
دشمنی   خلق     رحمت     ہوگئی
کبھی مخلوق کی دشمنی بھی رحمت بن جاتی ہے۔لہٰذا اللہ نے بتادیا کہ رحمت حاصل کرنے کے بعد اَنْتَ سُبۡحٰنَکَ کہو،اللہ کا شکر ادا کرو۔ اگر کوئی خارستان سے نکل کر گلستان میں آجائے جہاں پھول ہی پھول ہوں تو شکر ادا کرتا ہے یا نہیں؟ تو سڑکوں پر پھرنے والی ناپاک لاشوں سے نکل کر جو بندہ اللہ تک پہنچتا ہے تو کیا اسے سُبۡحٰنَکَ نہیں کہنا چاہیے؟ کہ الحمدللہ کانٹوں سے چھوٹ کر پھولوں میں آگئے، ناپاکوں سے چھوٹ کر پاک ذات کی طرف آگئے۔یہسُبۡحٰنَکَ کا جو مقام ہے یہ تشکر کے طور پر ہے یعنی اللہ کا شکر ہے کہ اللہ آپ نے ہمیں اپنی پاک ذات سے تعلق عطا فرما دیا۔ اب چوں کہ کچھ دن خارستان سے دل لگایا تھا، ناپاکوں سے دل لگایا تھا لہٰذا  اِنِّیۡ  کُنۡتُ  مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ کہہ کر اپنی اس نالائقی کا اعتراف بھی کرو کہ  اللہ میرا جو زمانہ گناہوں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آیتِ کریمہ کی کرامت 7 1
3 باطل خداؤں سے مدد طلب کرنا شرک ہے 8 1
4 شرک کی اقسام 9 1
5 رِیا کا گناہ اور علاج 11 1
7 حسینوں کو اپنی طرف مائل کرنا حرام ہے 12 1
8 غیر اللہ سے تخلّی کے بغیر دل میں اللہ کی تجلّی محال ہے 13 1
9 نظر کی حفاظت کے لیے تمثیلات 14 1
10 گناہ چھوڑنے پر اللہ کا شکر ادا کریں 15 1
11 بندوں سے خدا کی وفاداری 16 1
12 حَلِیْمٌ اور کَرِیْمٌ کی تعریف 16 1
13 انعاماتِ الٰہیہ کی نسبت اپنے مجاہدات کی طرف کرنا ناشکری ہے 17 1
14 حضرت والا کے قلب مبارک پر الہامِ علوم 18 1
15 گناہ کے تقاضے تقویٰ میں ترقی کا سبب ہیں 19 1
16 حفاظتِ نظر پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ 19 1
17 خدا کی حضوری حسینوں سے دوری پر موقوف ہے 20 1
18 اہلِ تقویٰ کا سکونِ دائمی 20 1
19 گناہ دائمی پریشانی کا سبب ہیں 21 1
20 اعترافِ خطا بحضورِ خدا 21 1
21 انوارِ الٰہی کی لذتِ غیر فانی 22 1
22 حضرت صفورہ علیہا السلام کا دیدارِ انوارِ الٰہی 23 1
23 سو فیصد اطمینان حاصل کرنے کا نسخہ 24 1
24 اصحابِ کہف کی استقامت علی الدین کا راز 25 1
25 اہل اللہ کو ایذا رسانی سے بچیں 27 1
26 حرام خواہشات کی قربانی پر انعام 29 1
27 ذوقِ عاشقی کی اہل اللہ کے ہاتھوں تربیت کی ضرورت 30 1
28 سات پشت تک خدا کا فضل حاصل کرنے کا طریقہ 28 1
29 ایذائے خلق لقائے خالق کا ذریعہ ہے 32 1
30 گانے سننا کبیرہ گناہ ہے 33 1
31 اجتنابِ معصیت کی تہجد پر فضیلت 34 1
32 اللہ کے عاشقوں کامقامِ عشق 35 1
Flag Counter