تجلیات الہیہ کی غیر فانی لذت |
ہم نوٹ : |
|
چاہتا ہے تو اس حرام خواہش کو میں قربانی کا بکرا قرار دے رہا ہوں ، نفس کی اس خواہش پر عمل نہ کرو،ان حسینوں کی طرف نہ دیکھو، نگاہ نیچی کرلو،یہی لَاۤ اِلٰہَ ہے، لاۤ اِلٰہَ میں حسینوں کو نہ دیکھنا بھی شامل ہے،ان کی باتیں نہ سننا بھی شامل ہے، ان کے پاس نہ جانا بھی شامل ہے اور ان کو خط نہ لکھنا بھی شامل ہے یعنی اگر ہم کسی طرح بھی ان کے قریب نہ جائیں تو گویا ہم نے ان کو لَاۤ اِلٰہَ سے ذبح کردیا۔ دیکھو دنیاوی دنبے تو دو تین سو کے مل جاتے ہیں لیکن یہ حسن کے دنبے اتنے قیمتی ہیں کہ ان کی ایک خواہش پرآدمی سلطنت لُٹا دیتا ہے،ان کےایک اشارےپربڑی بڑی ریاستیں تباہ ہوگئیں،معلوم ہوا کہ یہ قربانی کے دُنبے بڑے قیمتی ہیں لہٰذا ان کو لَاۤ اِلٰہَ سے ذبح کرو پھر اتنا بڑا انعام ملے گا، تمہارے ایمان اور تمہاری محبت کا مقام اتنا بلند ہوگا کہ ایمان بالغیب برائے نام رہ جائے گا،جب اَنْتَ کہو گے تو گویا دل کی آنکھوں سے وہ اَنْتَ والے نظر آئیں گے۔ گناہ چھوڑنے پر اللہ کا شکر ادا کریں اللہ تعالیٰ نےآگےیہ بھی سِکھادیاہےکہ ان حسینوں سےبچ جانےکےبعد سُبْحَانَکَ بھی کہو یعنی اللہ کا شکر ادا کرو، تم کو لَا اِلٰہَ کی نفی کی جو توفیق ہوئی، غیر اللہ سے دل لگانے کی خواہش کو جو تم نے ذبح کیا اس قربانی کا شکریہ ادا کرو کیوں کہ اللہ نے تم کو ہگنے موتنے والے عیب دار محبوبوں سے اور عیب دار باطل خداؤں سے پاک کرکے اپنی پاک ذات کا عاشق بنایالہٰذا اس پر شکریہ ادا کرکے کہو کہ اے اللہ! شکر ہے میں ناپاکوں سے چھوٹ کر آپ تک پہنچا،آپ پاک ہیں سُبْحَانَکَ ،میں ناپاکوں سے چھوٹ کر آپ کی پاک ذات کو پاگیا، تو اللہ نے یہاں سُبْحَانَکَ نازل کردیا کہ جب تمہیں لَا اِلٰہَ کی نفی کی توفیق ہوجائے اور تم ہمیں پاجاؤ تو ہماری پاکی بیان کرو،یہ ایک قسم کا شکر ہے کہ پہلے ہم کہاں پھنسے ہوئے تھے، ہگنے موتنے والی لاشیں جو قبر میں گل سڑ جاتی ہیں اور دنیا میں بھی وفادار نہیں ہوتیں، آج ہم سے دل لگایا کل کسی نے زیادہ پیسہ دیا تو ہم کو زہر کھلاکر اُدھر چلے گئے۔دیکھو دنیاوی حسینوں کا کیا حال ہے، اخبار میں آیا تھا کہ مقابلۂحسن میں اوّل نمبرآنے والی لڑکی کو ایک سِکھ نے پیسہ دکھاکر شادی کرلی،اس کے بعد اخبار میں آیا کہ کسی دوسرے آدمی نے زیادہ پیسہ دکھایا تو اس کو چھوڑ کر اُدھر