Deobandi Books

تجلیات الہیہ کی غیر فانی لذت

ہم نوٹ :

24 - 38
کا چہرہ دیکھنے سے میری آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں، اگر میں آپ کو نہ دیکھ سکوں تو میرا زندہ رہنا بے کار ہے، میں موت کو اس سے بہتر سمجھتی ہوں لہٰذا مجھے دیکھنا تو ضرور ہے لیکن پہلے میں ایک آنکھ سے دیکھوں گی، آزماؤں گی کہ ایک آنکھ ضایع ہوتی ہے یا نہیں۔ انہوں نے اپنا ہاتھ ایک آنکھ پر رکھا اور دوسری آنکھ سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کا چہرہ دیکھا۔ حضرت جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت صفورہ نے جیسے ہی حضرت موسیٰ علیہ السلام کا چہرہ دیکھا تو اللہ کے نور کی چمک اتنی تیز تھی کہ حضرت صفورہ کی آنکھ کی روشنی فوراً ختم ہوگئی۔ جیسے ہی ایک آنکھ کی روشنی ختم ہوئی انہوں نے دوسری آنکھ سے بھی دیکھ لیا، کیوں کہ انہیں اتنا مزہ آیا تھا کہ برداشت نہیں ہوا، ایک آنکھ ضایع ہوتے دیکھ رہی ہیں لیکن کہتی ہیں کہ اتنا مزہ آیا کہ نبوت کے چہرے پر اللہ کانور اور نبی کا نور بیک وقت دونوں نور کا مزہ آرہا تھا لہٰذا دوسری آنکھ سے بھی دیکھ لیا اور دونوں آنکھوں کی روشنی ختم ہوگئی۔ آسمان سے آواز آئی، اے صفورہ کیا تجھ کو اپنی آنکھوں کی روشنی کے ضایع ہونے کا کوئی غم ہے؟ تو عرض کیا  ؎
گفت حسرت می خورم کہ صد ہزار
دیدہ    بودے  تا   ہمی    کر  دم      نثار
اے خدا! اگر میری سو ہزار آنکھیں اور ہوتیں تو میں تیرے نبی کے چہرے کو دیکھنے پر قربان کردیتی کیوں کہ نبی کے چہرے پر آپ کا جلوہ بھی تھا ۔ جس وقت انہوں نے یہ جملہ کہا اللہ کو اتنا پیار آیا کہ اسی وقت دونوں آنکھیں ٹھیک کردیں۔
سو فیصد اطمینان حاصل کرنے کا نسخہ
چند دن اللہ پر جان فدا کرکے تو دیکھو،اللہ میاں جان نہیں لیں  گے، بس تم اپنی طرف سے ارادہ کرلو کہ گناہ نہیں کریں گے، کسی عورت کو نہیں دیکھیں گے  چاہے جان رہے یا نہ رہے، ان شاء اللہ! جان جائے گی نہیں۔لہٰذا ارادہ کرلو کہ میں اپنے مالک کو راضی رکھوں گا، تنہائی میں، بازاروں میں، دفتروں میں، گھروں میں، مسجدوں میں ہر وقت اللہ کو راضی رکھوں گا، میں اس کا بندہ ہوں مسجد میں بھی، دفتر میں بھی، کارخانہ میں بھی اور اپنے گھر میں بھی۔ ہر وقت یہی سوچو، اپنے مالک کو خوش رکھوگے تو مالک بھی تم کو ہر وقت خوش رکھے گا۔ جو اپنے مالک کو مسجد میں تو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آیتِ کریمہ کی کرامت 7 1
3 باطل خداؤں سے مدد طلب کرنا شرک ہے 8 1
4 شرک کی اقسام 9 1
5 رِیا کا گناہ اور علاج 11 1
7 حسینوں کو اپنی طرف مائل کرنا حرام ہے 12 1
8 غیر اللہ سے تخلّی کے بغیر دل میں اللہ کی تجلّی محال ہے 13 1
9 نظر کی حفاظت کے لیے تمثیلات 14 1
10 گناہ چھوڑنے پر اللہ کا شکر ادا کریں 15 1
11 بندوں سے خدا کی وفاداری 16 1
12 حَلِیْمٌ اور کَرِیْمٌ کی تعریف 16 1
13 انعاماتِ الٰہیہ کی نسبت اپنے مجاہدات کی طرف کرنا ناشکری ہے 17 1
14 حضرت والا کے قلب مبارک پر الہامِ علوم 18 1
15 گناہ کے تقاضے تقویٰ میں ترقی کا سبب ہیں 19 1
16 حفاظتِ نظر پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ 19 1
17 خدا کی حضوری حسینوں سے دوری پر موقوف ہے 20 1
18 اہلِ تقویٰ کا سکونِ دائمی 20 1
19 گناہ دائمی پریشانی کا سبب ہیں 21 1
20 اعترافِ خطا بحضورِ خدا 21 1
21 انوارِ الٰہی کی لذتِ غیر فانی 22 1
22 حضرت صفورہ علیہا السلام کا دیدارِ انوارِ الٰہی 23 1
23 سو فیصد اطمینان حاصل کرنے کا نسخہ 24 1
24 اصحابِ کہف کی استقامت علی الدین کا راز 25 1
25 اہل اللہ کو ایذا رسانی سے بچیں 27 1
26 حرام خواہشات کی قربانی پر انعام 29 1
27 ذوقِ عاشقی کی اہل اللہ کے ہاتھوں تربیت کی ضرورت 30 1
28 سات پشت تک خدا کا فضل حاصل کرنے کا طریقہ 28 1
29 ایذائے خلق لقائے خالق کا ذریعہ ہے 32 1
30 گانے سننا کبیرہ گناہ ہے 33 1
31 اجتنابِ معصیت کی تہجد پر فضیلت 34 1
32 اللہ کے عاشقوں کامقامِ عشق 35 1
Flag Counter