Deobandi Books

تجلیات الہیہ کی غیر فانی لذت

ہم نوٹ :

33 - 38
میں گزرا بدنگاہی کی، سینما دیکھا، گانے سنے اور اللہ اب تک جتنی حرام لذتیں درآمد کی ہیں اپنی رحمت سے ہم کو معاف کردیجیے۔اِنِّیۡ  کُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ ہم قصور وار بندے ہیں، ہم سے غلط  کام ہوگیا خصوصاً گانے سننے کا مرض بہت ہی بُرا مرض ہے۔
گانے سننا کبیرہ گناہ ہے
 حدیث شریف میں آیا ہے:
إِنَّ الْغِنَاءَ یُنْبِتُ النِّفَاقَ فِیْ الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَاءُ الزَّرْعَ20 ؎
گانا نفاق کو ایسے اُگاتا ہے جیسے پانی کھیتی کو اُگاتا ہے ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک آدمی تھا نضر بن حارث جو حضور     صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن تھا ، وہ گانے والی لونڈیوں کو خریدتا تھا اور جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم اعلان کرتے تھے کہ آج قرآنِ پاک کی یہ آیت نازل ہوئی ہے تو وہ کمبخت کہتا تھا کہ وہاں مت جاؤ، وہ تو تمہیں روزہ نماز کرائیں گے، میں یہ گانے والی خوبصورت لونڈیاں لایا ہوں، ان کا گانا سنو، یہ شراب بھی پلواتا تھا اور ان لونڈیوں کو سِکھا رکھا تھا کہ جب تمہارے پاس کوئی آئے تو اسے شراب بھی پلاؤ اور گانا بھی سناؤ۔ لہٰذا اس وقت یہ آیت نازل ہوئی:
وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یَّشۡتَرِیۡ لَہۡوَ الۡحَدِیۡثِ21؎
اور کچھ لوگ وہ ہیں جو اللہ سے غافل کرنے والی باتوں کے خریدار بنتے ہیں۔
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ نے قسم اٹھائی ھُوَ وَ اللہِ الْغِنَاءُ22؎ کہ میں قسم اٹھاتا ہوں کہ اس آیت سے اللہ تعالیٰ کی مراد گانا بجانا ہے۔ تو گانا بجانا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن والا کام، قرآن کے دشمن والا کام تھا، افسوس! آج مسلمان بھی اس کام کو کرتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ
_____________________________________________
22؎   أخرجہ البیھقی فی سننہ الکبرٰی برقم  (21536)، 223/10، کتاب الشھادات 
21؎    لقمٰن:6
22؎    روح المعانی:67/21،لقمٰن(6)،داراحیاء التراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آیتِ کریمہ کی کرامت 7 1
3 باطل خداؤں سے مدد طلب کرنا شرک ہے 8 1
4 شرک کی اقسام 9 1
5 رِیا کا گناہ اور علاج 11 1
7 حسینوں کو اپنی طرف مائل کرنا حرام ہے 12 1
8 غیر اللہ سے تخلّی کے بغیر دل میں اللہ کی تجلّی محال ہے 13 1
9 نظر کی حفاظت کے لیے تمثیلات 14 1
10 گناہ چھوڑنے پر اللہ کا شکر ادا کریں 15 1
11 بندوں سے خدا کی وفاداری 16 1
12 حَلِیْمٌ اور کَرِیْمٌ کی تعریف 16 1
13 انعاماتِ الٰہیہ کی نسبت اپنے مجاہدات کی طرف کرنا ناشکری ہے 17 1
14 حضرت والا کے قلب مبارک پر الہامِ علوم 18 1
15 گناہ کے تقاضے تقویٰ میں ترقی کا سبب ہیں 19 1
16 حفاظتِ نظر پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ 19 1
17 خدا کی حضوری حسینوں سے دوری پر موقوف ہے 20 1
18 اہلِ تقویٰ کا سکونِ دائمی 20 1
19 گناہ دائمی پریشانی کا سبب ہیں 21 1
20 اعترافِ خطا بحضورِ خدا 21 1
21 انوارِ الٰہی کی لذتِ غیر فانی 22 1
22 حضرت صفورہ علیہا السلام کا دیدارِ انوارِ الٰہی 23 1
23 سو فیصد اطمینان حاصل کرنے کا نسخہ 24 1
24 اصحابِ کہف کی استقامت علی الدین کا راز 25 1
25 اہل اللہ کو ایذا رسانی سے بچیں 27 1
26 حرام خواہشات کی قربانی پر انعام 29 1
27 ذوقِ عاشقی کی اہل اللہ کے ہاتھوں تربیت کی ضرورت 30 1
28 سات پشت تک خدا کا فضل حاصل کرنے کا طریقہ 28 1
29 ایذائے خلق لقائے خالق کا ذریعہ ہے 32 1
30 گانے سننا کبیرہ گناہ ہے 33 1
31 اجتنابِ معصیت کی تہجد پر فضیلت 34 1
32 اللہ کے عاشقوں کامقامِ عشق 35 1
Flag Counter