تجلیات الہیہ کی غیر فانی لذت |
ہم نوٹ : |
|
تھوڑی دیر خوش رکھتا ہے مگر سڑکوں پر، بازاروں میں ناراض کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کا دل کچھ دیر خوش رکھتے ہیں مگر وہ گناہوں کی وجہ سے کبھی غمگین اور پریشان بھی رہے گا، جیسا تم اپنے مالک کے ساتھ معاملہ کروگے ویسے ہی اوپر سے معاملہ ہوگا۔ اگر تم اللہ تعالیٰ کو سو فی صد راضی کرلو جیسے صحابہ نے سو فی صد راضی کیا تھا تو انہیں کیا انعام ملا تھا؟ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمْ وَ رَضُوْا عَنْھُ 14؎ انہوں نے اللہ کو راضی کیا تو اللہ نے ان کو راضی کردیا۔ دوستو! جو غلام اپنے مالک کو راضی کرتا ہے تو مالک بھی اس کا دل خوش کردیتا ہے۔ آپ خوشی کی زندگی چاہتے ہیں یا غم کی زندگی چاہتے ہیں؟ اگر خوشی والی زندگی چاہتے ہیں تو اپنے مالک کو خوش رکھیں یہ نہ سوچیں کہ نوٹوں کی گڈیوں سے، ایئر کنڈیشنروں سے اور دنیا کی لذتوں سے ہم اپنا دل خوش کرلیں گے۔ مرغ کا لقمہ زبان پر ہوگا، مرغ کی بریانی زبان پر ہوگی لیکن خدا نہ چاہے تو دل پریشان ہوگا۔ کسی کو اپنی بیوی سے بہت محبت ہے لیکن وہ بیمار پڑی رات بھر چلّارہی ہے، کیا اسے مرغ کا لقمہ سکون دے گا؟ اگر اللہ سکون چھین لے تو سلطنت، تخت و تاج، مرغ کی بریانی اور دنیا کی کوئی طاقت اس کو خوش نہیں کرسکتی۔ جس کی خوشی کو خدا چھین لے اس کے دل کو سارا جہاں مل کر خوش نہیں کرسکتا۔ پوری دنیا امریکا، روس، جرمنی سب کی سائنس، سب کی ریسرچ کے آلات بھی اُس کے دل کو خوش نہیں کرسکتے جس کے دل سے اللہ خوشی کو چھین لے۔ اور جس کے دل کو خدا خوشی دے تو ساری دنیا مل کر اس خوشی کو چھین نہیں سکتی۔ چاہے صدر و وزیر اعظم بھی ناراض ہوجائیں۔ اصحابِ کہف کی استقامت علی الدین کا راز دیکھو اصحابِ کہف بہت غریب تھے، وہ ایک نبی پر ایمان لے آئے، اس وقت کے بادشاہ نے ان کی مخالفت کی، بادشاہ نے کہا کہ خدا کو چھوڑو، توحیدکو چھوڑو، ہمیں خدا مانو ورنہ ہم تمہارے ہاتھ پیر کاٹ ڈالیں گےاور تم کو پھانسی پر چڑھادیں گے۔ یہ لوگ بادشاہ کے غضب سے بچنے کے لیے ایک غار میں جا چھپے جہاں اللہ نے انہیں تقریباً تین سو برس تک سُلائے رکھا۔ ان _____________________________________________ 14؎البینۃ:8