Deobandi Books

تجلیات الہیہ کی غیر فانی لذت

ہم نوٹ :

8 - 38
عرش پر معراج عطا فرمائیں اور جس کو چاہیں مچھلی کے پیٹ میں معراج عطا فرمادیں۔ جب مچھلی کے معدے کو اللہ کا حکم ہواتو اس کی ساری مشینری رُک گئی اور حضرت یونس علیہ السلام اس کےاندرصحیح و سلامت رہے۔ وہ مچھلی آپ کو لے کر سمندر کی تہہ میں زمین تک پہنچ گئی جہاں کنکریاں پڑی ہوئی تھیں، اللہ تعالیٰ نے ان کنکریوں کو حکم دیا کہ تم یہ تسبیح پڑھو لَاۤ  اِلٰہَ  اِلَّاۤ  اَنۡتَ سُبۡحٰنَکَ اِنِّیۡ  کُنۡتُ  مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ تاکہ ہمارا پیغمبربھی تمہاری آواز سن کر یہ تسبیح پڑھنے لگے۔ جب حضرت یونس علیہ السلام نے دیکھا کہ کنکریاں یہ تسبیح پڑھ رہی ہیں تو آپ بھی اسےپڑھنےلگے،جب انہوں یہ تسبیح پڑھی تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ ۙ وَ نَجَّیۡنٰہُ مِنَ الۡغَمِّ  وَ کَذٰلِکَ  نُــۨۡجِی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ3؎ ہم نے ان کی دعا قبول کرلی، ان کو غم سے نجات دی، اور قیامت تک ہم ایمان والوں کو اس وظیفے کی برکت سے نجات دیتے رہیں گے۔ اس تسبیح کے پڑھتے ہی اللہ نے ان پر اپنا فضل فرما دیا اور مچھلی کو حکم ہوا کہ اب ان کو اُگل دو۔
اللہ تعالیٰ ارشاد فرمارہے ہیں کہ یہ کلمہ حضرت یونس علیہ السلام کے لیے خاص نہیں ہے بلکہ جو مؤمن قیامت تک مجھے پکارے گا، اپنے غم میں مجھے یاد کرے گا ہم اس کو غم سے نجات دے دیں گے۔ اگر ہم اپنے غم میں، اپنی پریشانی میں اس وظیفے کو پڑھیں تو ان شاء اللہ! اس کی برکت سے ہمارے سب غم دور ہوجائیں گے، خصوصاً دو رکعت صلوٰۃ الحاجات پڑھ کر اس کو ایک سو گیارہ دفعہ پڑھ لیں، بعضوں نے سوا لاکھ کا وظیفہ بھی پڑھا ہے جس کے جیسے حالات ہوں کسی اللہ والے کے مشورے سے اسی کے مطابق پڑھیں۔ اس آیت میں سالکین کے لیے بھی کچھ تعلیم ہے جو میں پیش کرتا ہوں۔
باطل خداؤں سے مدد طلب کرنا شرک ہے
اس آیت میں پہلے لَاۤ  اِلٰہَہے،عربی میں اِلٰہَ کےمعنیٰ محبوب کے ہیں، جس سے محبت اور بہت زیادہ تعلق ہوجائے، چوں کہ کافروں کو بتوں سے بہت محبت تھی اس لیے ان کو اِلٰہَ کہتے تھے۔کسی کو پتھر کے بتوں سے محبت ہوتی ہے اور کسی کو انسان کی زندہ صورتوں سے محبت
_____________________________________________
3؎  الانبیآء:88
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آیتِ کریمہ کی کرامت 7 1
3 باطل خداؤں سے مدد طلب کرنا شرک ہے 8 1
4 شرک کی اقسام 9 1
5 رِیا کا گناہ اور علاج 11 1
7 حسینوں کو اپنی طرف مائل کرنا حرام ہے 12 1
8 غیر اللہ سے تخلّی کے بغیر دل میں اللہ کی تجلّی محال ہے 13 1
9 نظر کی حفاظت کے لیے تمثیلات 14 1
10 گناہ چھوڑنے پر اللہ کا شکر ادا کریں 15 1
11 بندوں سے خدا کی وفاداری 16 1
12 حَلِیْمٌ اور کَرِیْمٌ کی تعریف 16 1
13 انعاماتِ الٰہیہ کی نسبت اپنے مجاہدات کی طرف کرنا ناشکری ہے 17 1
14 حضرت والا کے قلب مبارک پر الہامِ علوم 18 1
15 گناہ کے تقاضے تقویٰ میں ترقی کا سبب ہیں 19 1
16 حفاظتِ نظر پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ 19 1
17 خدا کی حضوری حسینوں سے دوری پر موقوف ہے 20 1
18 اہلِ تقویٰ کا سکونِ دائمی 20 1
19 گناہ دائمی پریشانی کا سبب ہیں 21 1
20 اعترافِ خطا بحضورِ خدا 21 1
21 انوارِ الٰہی کی لذتِ غیر فانی 22 1
22 حضرت صفورہ علیہا السلام کا دیدارِ انوارِ الٰہی 23 1
23 سو فیصد اطمینان حاصل کرنے کا نسخہ 24 1
24 اصحابِ کہف کی استقامت علی الدین کا راز 25 1
25 اہل اللہ کو ایذا رسانی سے بچیں 27 1
26 حرام خواہشات کی قربانی پر انعام 29 1
27 ذوقِ عاشقی کی اہل اللہ کے ہاتھوں تربیت کی ضرورت 30 1
28 سات پشت تک خدا کا فضل حاصل کرنے کا طریقہ 28 1
29 ایذائے خلق لقائے خالق کا ذریعہ ہے 32 1
30 گانے سننا کبیرہ گناہ ہے 33 1
31 اجتنابِ معصیت کی تہجد پر فضیلت 34 1
32 اللہ کے عاشقوں کامقامِ عشق 35 1
Flag Counter