تجلیات الہیہ کی غیر فانی لذت |
ہم نوٹ : |
|
پیش نورِ آفتاب خوش مساغ رہنمائی جستن از شمع و چراغ آفتاب کے ہوتے ہوئے ٹمٹماتے چراغ سے روشنی حاصل کرنے والا سخت ناشکرا ہے، سورج کے ہوتے ہوئے اگر کوئی شخص چراغ سے روشنی حاصل کرتا ہے تو یہ سورج کا ناشکرا ہے۔ اسی طرح اللہ کے ہوتے ہوئے غیر اللہ سے دل لگانے والا بھی ناشکرا ہے،اللہ کے ہوتے ہوئے غیر اللہ سے دل لگانے والا انتہائی بے وقوف ہے۔ انوارِ الٰہی کی لذتِ غیر فانی حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت یوسف علیہ السلام کی شکل دیکھ کر مصر کی بہت سی عورتوں نے اپنی انگلی کاٹ لی، حالاں کہ وہ اپنے ہاتھ میں پکڑے ہوئے پھل کو کاٹنے والی تھیں لیکن قرآن شریف کی سورۂ یوسف میں دیکھو کہ جب حضرت یوسف علیہ السلام کو زُلیخا نے کہا کہ ان عورتوں کے سامنے سے گزرو، اب جیسے ہی وہ سامنے آئے تو آپ کا حسن دیکھ کر ان عورتوں کو دھیان ہی نہیں رہا کہ چاقو کہاں ہے اور پھل کہاں ہے اور پھل کے بجائے اپنی انگلیاں کاٹ لیں۔ حضرت تھانوی نے فرمایا کہ اللہ کی مخلوق کا حسن دیکھ کر عورتیں اپنی انگلیاں کاٹ سکتی ہیں تو اللہ تعالیٰ کے جس جلوے کا اللہ والے اپنے دلوں میں مشاہدہ کررہے ہیں، اللہ کے نور کا مزہ لے رہے ہیں ان پر اگر کبھی کسی خاص قسم کی کیفیت طاری ہوجائے کہ وہ بےچارے مجبور ہوجائیں، یوسف علیہ السلام کو دیکھ کر اگر عورتیں پاگل ہوجائیں تو ان کو تو معذور قرار دے دیں اور اللہ کے عاشقوں پر کسی وقت کیفیت طاری ہوجائے تو ان کو معذور قرار نہیں دیتے، اللہ کے دیوانوں کو بھی تو معذور قرار دو۔ اگر اللہ میاں کسی کو اپنے قرب کا کوئی اعلیٰ مقام دکھادیں تو کوئی کاروبارنہیں کرسکتا، فیکٹریاں کارخانے سب بند ہوجاتے، اللہ کے انوار کو دیکھنے میں اتنا مزہ ہے۔ اسی لیے جب اللہ میاں جنت میں اپنا دیدار کرائیں گے تو دیدار کرنے والوں کا حسن مزید بڑھ جائے گا۔ اللہ میاں جنت میں ہر جمعہ کو اپنا دیدار کرائیں گے،جب جنتی دیدار کرکے اپنی جنت میں واپس آئیں گے تو حوریں کہیں گی کہ آج تو تمہارا