تجلیات الہیہ کی غیر فانی لذت |
ہم نوٹ : |
|
فل ہے بس راستہ صحیح دکھادو۔ اور اگر پیٹرول ہی نہیں ہے تو مولوی لاکھ اس کو راستہ دکھائے، وہ کھسک کھسک کر چلے گا۔ کیوں بھئی کیا کار دھکا دینے سے چلتی ہے؟ ایک فرلانگ جائے گی پھر رُک جائے گی۔ لہٰذا دوستو!یہ عشق و محبت کا مادہ بہت بڑی نعمت ہے لیکن کسی اللہ والے سے اس کی تربیت کرالو۔ دیکھو تجربہ کار قصائی جانور کو جلدی ذبح کرلے گا لیکن نیا آدمی جس نے کبھی ذبح نہ کیا ہو تو اس کو جانور ذبح کرنا نہیں آئےگا، وہ پہلے تو ڈرے گا اور اگر ذرا گائے نے ذرا سا چلّا بھی دیا تو فوراً چھوڑ کر بھاگ جائے گا۔ ایسے ہی نفس بھی چلّائے گا، جب آپ نفس کی خواہش پر لَاۤاِلٰہَ کی چھری چلائیں گے تو نفس بھی زور سے چلّائے گا اور آپ بھاگ جائیں گے لہٰذا آپ کسی اللہ والے سےدوستی کیجیے کیوں کہ وہ نفس کو ذبح کرنے والے پرانے قصائی ہیں، کسی پرانے قصائی کی صحبت اٹھاؤ، وہ تمہیں ذبح کرنا سکھائے گا، یعنی نفس کی خواہشات کے بکروں کو ذبح کرنا سکھائے گا ان شاء اللہ! اور دل کا دھڑکا اور خوف بھی نکل جائے گا،جب آپ دیکھیں گے کہ یہاں تو خواہشاتِ نفس کے بہت سے دنبے کٹے پڑے ہیں، کیوں کہ اس نے ساری زندگی نفس کی حرام خواہشوں پر تلوار چلانے میں گزاری ہے۔ اس پر میرا شعرہے ؎ ہائے جس دل نے پیا خون تمنّا برسوں اس کی خوشبو سے یہ کافربھی مسلماں ہوں گے دوستو! جو لوگ اپنی حرام خواہشات کو فنا کرتے رہتے ہیں اور اللہ کے راستے میں دل پر غم اُٹھاتے رہتے ہیں ان کی جوتیاں اٹھاؤ، جب وہاں دیکھو گے کہ پہلے ہی بہت سے دنبے کٹے پڑے ہیں پھر تم بھی قربانی کرنے سے نہیں گھبراؤ گےبلکہ تمہیں ذبح کرنے کا طریقہ بھی آجائے گا۔ میرے شیخ حضرت پھولپوری فرماتے تھے ؎ کس طرح فریاد کرتے ہیں بتادو قاعدہ اے اسیرانِ قفس میں نو گرفتاروں میں ہوں نئی چڑیاں جو گرفتار ہوکر پنجرے میں آئیں ان کو پرانی چڑیوں سے پوچھنا چاہیے کہ کیسے چیختے چلّاتے اور فریاد کرتے ہیں۔