Deobandi Books

اصلی پیر کی پہچان

ہم نوٹ :

40 - 50
اب ہم تمہاری ڈیوٹی رات کو لگائیں گے تاکہ تم تہجد پڑھو اور میرے بیٹے کے لیے دعا کرو۔ وہ لڑکا میرے پاس ہنستا ہوا خوش خوش آیا اور کہا کہ یہی سپروائزر جو میری داڑھی کا مذاق اُڑاتا تھا لیکن جب اس کا بیٹا بیمار پڑا تو کہتا ہے کہ تمہاری ڈیوٹی رات کو لگاؤں گا، تہجد کے وقت سے صبح چھ بجے تک تمہاری ڈیوٹی ہوگی، بس تم میرے بیٹے کے لیے رو رو کر دعا کرو، تو ایک دن یہ وقت بھی آئے گا ان شاء اللہ، بس ذرا ہمت سے کام لو۔ جب خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا داڑھی رکھنے پر مذاق اُڑایا گیا تو  آپ نے آسمان کی طرف دیکھا اور یہ شعر پڑھا      ؎ 
ساری    دنیا  کی   نگا ہوں   سے  گرا  ہے  مجذوب ؔ
تب کہیں   جا  کے  ترے  دل  میں  جگہ  پائی   ہے
آہ کا ش!یہ جذبہ ہمارے دل میں بھی پیدا ہوجائے، کیا جذبہ تھا خواجہ صاحب کے دل میں! لیکن اس کے بعد وہ وقت بھی آیا کہ ایک دن ساری دنیا ان سے دعائیں لینے لگی، اس وقت فرمایا     ؎
اب    تو  دنیا     چلی    آتی   ہے  مرے   قدموں   پر
دنیا کا چند دن امتحا ن ہوتا ہے، پھرآپ دیکھیے گا کہ بیوی بھی عزت کرے گی، دوست بھی عزت کریں گے، رشتہ دار بھی کہیں گے کہ مولانا مجھے بھی دعاؤں میں یاد رکھنا۔ تو جب جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ایک مٹھی داڑھی رکھ لی تو ایک دن آئینہ دیکھا، آئینہ میں اپنی شکل دیکھ کر کہتے ہیں       ؎
چلو   دیکھ      آ ئیں     تما شہ    جگرؔ    کا 
سنا   ہے   وہ      کا فر      مسلمان      ہوگا 
کیا شعر کہا ہے ظالم نے۔ میں جب یہ شعر پڑھتا ہوں رونے لگتا ہوں کہ اس نے کس درد سے   یہ شعر کہا ہے۔میں نے کل رات ایک جلسۂ تقسیمِ اسناد میں جب یہ شعر پڑھا تو وہاں کے     امام صاحب کو اتنا مزہ آیا کہ کہنے لگے کہ ایک دفعہ اور پڑھ دو، میں نے کہا کہ اچھا ایک دفعہ اور پڑھ دیتا ہو ں      ؎
چلو     دیکھ     آ ئیں     تما شہ     جگرؔ      کا 
سنا      ہے      وہ      کا فر     مسلمان      ہوگا 
جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ میرٹھ میں ایک تانگے پر سوار تھے اور تا نگے والا اس شعر کو پڑھ پڑھ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اہل اﷲ کے قصے سنانے کا مقصد کیا ہونا چاہیے؟ 10 1
4 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تین محبوب چیزیں 10 1
5 حیّ علی الصلٰوۃ کا عجیب عاشقانہ ترجمہ 11 1
6 گناہ گاروں اور اﷲ والوں کی پریشانی میں کیا فرق ہوتا ہے؟ 12 1
7 حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ کا بصیرت افروز واقعہ 12 1
8 عام لوگ اﷲ والوں کا مقام نہیں پہچان سکتے 13 1
9 حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے تین محبوب اعمال 15 1
10 شیخ کو ہدیہ دینے کے آداب 15 1
11 ولایت کے لیے اللہ تعالیٰ کا جذب کرنا لازمی ہے 17 1
12 اولیاء اللہ کے جذب کا پہلا قصہ 18 1
13 تارکِ دنیا اور متروکِ دنیا میں فرق 19 1
14 کشف بندہ کے اختیار میں نہیں ہوتا 20 1
15 مردوں کے لیے سونا چاندی کی انگوٹھی کے استعمال کا مسئلہ 21 1
16 مجاہدات کے بغیر مولیٰ کو حاصل کرنا محال ہے 21 1
17 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی دس سال بعد بیٹے سے ملاقات 22 1
18 سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی ایک دعا اور ا للہ تعالیٰ کا جواب 23 1
19 قرآن پاک کی ایک آیت کی عجیب تفسیر 24 1
20 جذب کا دوسرا قصہ 25 1
21 صحبتِ اہل ا للہ کی اہمیت پر نصیحت آموز مثالیں 25 1
22 اصلی پیر کی پہچان 28 1
23 جذب کا تیسرا قصہ 28 1
24 اﷲتعالیٰ کی محبت میں جنت کا مزہ ملتا ہے 29 1
25 لیلیٰ اور مجنوں کی آپس میں کیا رشتہ داری تھی؟ 30 1
26 مزے دار زندگی اﷲتعالیٰ کی فرماں برداری ہی سے ملتی ہے 30 1
27 گِدُّو بندر کے نام کی عجیب تشریح 31 1
28 بے مثل مولیٰ کے بے مثل نام کی بے مثل لذت 31 1
29 حالتِ گناہ میں بھی اﷲ تعالیٰ کےکرم سے جذب عطا ہوسکتا ہے 32 1
30 حضرت بِشرحافی رحمۃ اللہ علیہ کے جذب کا قصہ 32 1
31 جگر صاحب کی حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضری 33 1
32 جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حق میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی چار دعائیں 35 1
33 حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی برکت سے ایک شرابی کے جذب کا قصہ 35 1
34 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی دعا کے آثارِ قبولیت 36 1
35 توبہ کرنے والا اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوجاتا ہے 37 1
36 گناہوں کے نشانات کو مٹا دینے کی حکمت 38 1
37 داڑھی نہ رکھنے والے قیامت کے دن اﷲ کے نبی کو کیا جواب دیں گے؟ 38 1
38 داڑھی رکھنے کا انعام 39 1
39 جگر صا حب رحمۃ اللہ علیہ کی عبد الرب نشتر سے ملاقات کا دلچسپ واقعہ 41 1
Flag Counter