Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

18 - 42
بے ادبی کا سبب کبر ہے
اور بے ادبی کا سبب بہت چھپا ہوا کبر ہوتا ہے۔جس کو خود یہ بھی نہیں سمجھتا، اس کو اپنی ہستی کا احساس ہوتا ہے کہ میں بھی کچھ ہوں۔حضورِ شیخ میں اپنے کو کچھ سمجھنا بے وقوفی ہے، اس مخفی کبر کی دلیل کیا ہے؟ اس کو غور سے سن لو۔ شیطان نے جو کہا کہ آپ نے ہم کو آگ سے پیدا کیا اور آدم علیہ السلام کو مٹی سے پیدا کیا اور آگ افضل ہے مٹی سے، آگ  کا مرکز اوپر ہے، زمین نیچے ہے تو ایک عالی سے آپ سافل کو سجدہ کرا رہے ہیں،اَبٰی وَاسْتَکْبَرَ یہی دلیل ہے کہ اس کے اندر خفیہ کبر موجود تھا، یہ جو اَبٰی ہے اِسْتَکْبَرَ اس کا سبب ہے، اَبٰی  مسبب ہے، اِسْتِکْبَارْ سبب ہے، اَبٰی  معلول ہے، اِسْتَکْبَرَ  اس کی علت ہے۔ اس لیے فنائے نفس کی اﷲ سے دعا کرو۔ پھر دعا کرو کہ یا اﷲ! ہم سب کو اتنا مٹا دے کہ ہم کو اپنے مٹنے کا احساس بھی نہ ہو، مقامِ فناء الفناء نصیب فرما اور اتنا مٹا دے جتنا مٹنا آپ کو پسند ہے۔ آہ! بتاؤ میر صاحب! کیسی پیاری دعا ہے کہ اے خدا! ہم سب کو اتنا مٹا دے جتنا مٹنے سے آپ خوش ہوجائیں اور عظمتِ شیخ کا حق ادا ہوجائے۔
اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے
بولو! عظمت ِشیخ اس میں ہے کہ میرا نفس بَری ہے، آپ غلط میرا مواخذہ کررہے ہیں؟ یا اعترافِ قصور میں ہے؟ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ایسا آدمی اور ڈانٹ کھاتا ہے، بعضے لوگ خانقاہوں سے نکال دیے گئے، مخلوق میں بھی ذلیل ہوئے اور شیخ کو جو دُکھ پہنچا وہ الگ، مرید کے لیے وہ مستزاد عذاب ہے۔ بولو! شیخ کو ایذا پہنچانے والے سے بڑھ کر کوئی مجرم ہے؟ اس لیے میں بہت ڈرتا ہوں۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ جب میرے شیخ کو ایک آدمی پر غصّہ آیا اور اسی وقت فالج کا اٹیک ہوگیا، ایسے مُوذی مریدوں سے اﷲ بچائے جن کو سمجھانے کے باوجود بھی احساس نہیں ہے ۔
میں نے بتا دیا کہ میں دل کا مریض ہوں، غصّہ دل کی رفتار کو بڑھا دیتا ہے۔ اگر تم نے شیخ کو غصّہ دلایا اور اعترافِ قصور کی راہ اختیار نہ کی کہ مجھ سے خطا ہوگئی، معافی چاہتا ہوں، اگر مگر لگایا اور اس کی تکلیف سے غصّہ بڑھا اور اس کو فالج ہوگیا تو تم کیامنہ دکھاؤ گے قیامت کے دن؟ بولو بھئی! یہ کوئی اچھا کام ہے؟ شیخ کو غصّہ دلا کر، غصّہ بڑھا کر اگر اس کو فالج میں مبتلا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter