لذت اعتراف قصور |
ہم نوٹ : |
|
نے صحابہ کو منع کردیا کہ تم لوگ اس کے ابا کا نام نہ لینا، یہ نہ کہاکرو کہ یہ ابوجہل کا بیٹا ہے تاکہ عکرمہ کو شرمندگی نہ ہو کہ میں اتنے بڑے دشمن کا بیٹا ہوں۔ کیا یہ شانِ رحمت نہیں ہے کہ حضرت عکرمہ جب ایمان لانے مدینہ شریف گئے تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر ان کو پیار کیا اور صحابہ کو منع کردیا کہ ان کی نسبت ابوجہل کی طرف مت کرو، یہ مت کہو کہ یہ ابوجہل کا بیٹا ہے تا کہ ان کو ندامت نہ ہو۔ شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح تو سُوْءِ الْقَضَاءِ کی تشریح ہوگئی، آگے ہے وَشَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ ایسی حالت نہ ہو کہ دشمن ہنسے کہ بہت بڑے مولوی اور صوفی بنتے تھے، اور اگر ایذائے شیخ کی وجہ سے ایک بظاہر عاشقِ شیخ خانقاہ سے نکالا جائے اور ہمیشہ کے لیے محروم کردیا جائے تو یہ بھی وَشَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ ہے کہ لوگ کہیں گے کہ صاحب یہ تو بڑے عاشق بنتے تھے۔ حالاں کہ یہ اتنا آسان پرچہ ہے کہ جس کی حد نہیں کہ خطا ہوئی تو کہہ دو کہ معافی چاہتا ہوں۔ تو اﷲ تعالیٰ شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ سے بچائے، دشمن کے ہنسنے سے بچائے۔ جیسے ایک شخص ہے جو ہرو قت کہتاہے کہ بدنظری سے بچو، کسی کالی گوری کو مت دیکھو اور وہی زِنا میں مبتلا ہوجائے نعوذ باﷲ! تو جتنے لوگوں کو اس نے کہا تھا کہ نظر کی حفاظت کرو وہ کیا کہیں گے کہ میاں! ہم لوگوں کو نظر بچانے کی ہدایت کر رہے تھے اور خود نظر سے بھی آگے بڑھ گئے۔ اﷲ بچائے ہر قسم کی رُسوائیوں سے۔ بتاؤ! مدلل تقریر ہوئی یا نہیں؟ ہر ہر لفظ کی شرح کر دی جَہْدِ الْبَلَاءِ کی شرح کی، دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح کی یعنی بدنصیبی کے پکڑ لینے سے کہ آیندہ کوئی بدنصیبی ہم کو نہ پکڑے اور سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح کی کہ اے اﷲ! ماضی میں اگر آپ نے میری قسمت میں کچھ مضر فیصلہ لکھ رکھا ہو تو اس کو کراس کر کے مفید فیصلے سے تبدیل کردیجیے، تو ہمارے پیارے نبی رحمۃ للعالمین صلی اﷲ علیہ وسلم نے ماضی اور مستقبل دونوں کی مضرتوں سے بچالیا، دَرْکِ الشَّقَاءِ سے ہم کو مستقبل کی بدنصیبیوں سے بچایا اور سُوْءِ الْقَضَاءِ سے بھی بچالیا