Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

39 - 42
نے صحابہ کو منع کردیا کہ تم لوگ اس کے ابا کا نام نہ لینا، یہ نہ کہاکرو کہ یہ ابوجہل کا بیٹا ہے تاکہ عکرمہ کو شرمندگی نہ ہو کہ میں اتنے بڑے دشمن کا بیٹا ہوں۔ کیا یہ شانِ رحمت نہیں ہے کہ حضرت عکرمہ جب ایمان لانے مدینہ شریف گئے تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر ان کو پیار کیا اور صحابہ کو منع کردیا کہ ان کی نسبت ابوجہل کی طرف مت کرو، یہ مت کہو کہ یہ ابوجہل کا بیٹا ہے تا کہ ان کو ندامت نہ ہو۔
شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح
تو سُوْءِ الْقَضَاءِ کی تشریح ہوگئی، آگے ہے وَشَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِایسی حالت نہ ہو کہ دشمن ہنسے کہ بہت بڑے مولوی اور صوفی بنتے تھے، اور اگر ایذائے شیخ کی وجہ سے ایک بظاہر عاشقِ شیخ خانقاہ سے نکالا جائے اور ہمیشہ کے لیے محروم کردیا جائے تو یہ بھی وَشَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ ہے کہ لوگ کہیں گے کہ صاحب یہ تو بڑے عاشق بنتے تھے۔ حالاں کہ یہ اتنا آسان پرچہ ہے کہ جس کی حد نہیں کہ خطا ہوئی تو کہہ دو کہ معافی چاہتا ہوں۔
تو اﷲ تعالیٰ شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِسے بچائے، دشمن کے ہنسنے سے بچائے۔ جیسے ایک شخص ہے جو ہرو قت کہتاہے کہ بدنظری سے بچو، کسی کالی گوری کو مت دیکھو اور وہی زِنا میں مبتلا ہوجائے نعوذ باﷲ! تو جتنے لوگوں کو اس نے کہا تھا کہ نظر کی حفاظت کرو وہ کیا کہیں گے کہ میاں! ہم لوگوں کو نظر بچانے کی ہدایت کر رہے تھے اور خود نظر سے بھی آگے بڑھ گئے۔ اﷲ بچائے ہر قسم کی رُسوائیوں سے۔
بتاؤ! مدلل تقریر ہوئی یا نہیں؟ ہر ہر لفظ کی شرح کر دی جَہْدِ الْبَلَاءِ کی شرح کی، دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح کی یعنی بدنصیبی کے پکڑ لینے سے کہ آیندہ کوئی بدنصیبی ہم کو نہ پکڑے اور سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح کی کہ اے اﷲ! ماضی میں اگر آپ نے میری قسمت میں کچھ مضر فیصلہ لکھ رکھا ہو تو اس کو کراس کر کے مفید فیصلے سے تبدیل کردیجیے، تو ہمارے پیارے نبی رحمۃ للعالمین صلی اﷲ علیہ وسلم نے ماضی اور مستقبل دونوں کی مضرتوں سے بچالیا، دَرْکِ الشَّقَاءِ سے ہم کو مستقبل کی بدنصیبیوں سے بچایا اور سُوْءِ الْقَضَاءِ سے بھی بچالیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter