Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

19 - 42
کردیا تو آپ کا یہ فعل کیسا ہے؟ اس لیے کہتا ہوں کہ اپنی حماقت سے توبہ کرلو، سب لوگوں کے فائدے کے لیے کہتا ہوں کہ اگر مگر لگا کر شیخ  کو اذیت مت پہنچاؤ ،خاص کر جو لوگ رات دن ساتھ رہتے ہیں، جب کبھی بھی شیخ گرفت کرے تو فوراً کہو کہ میں اعترافِ قصور کرتا ہوں، میرے پاس کوئی عذر نہیں ہے، خطا ہوگئی،معافی چاہتا ہوں۔ اگر اس کے بعد آپ کو عافیت نہ ملے تو کہنا اختر کیا کہہ رہا تھا۔ بولیے عافیت میں جانا چاہتے ہو یا مصیبت میں؟ ان دو جملوں سے کہ خطا ہوگئی، معافی چاہتا ہوں، ان شاء اﷲآیندہ ایسا نہیں کروں گا، شیخ آرام اور صحت سے رہے گا، غصّے سے اس کے قلب کو کوئی تکلیف نہیں ہوگی، جس میں اس کی صحت کی حفاظت کی ضمانت ہے۔ اگر تم شیخ سے محبت کرتے ہو تو شیخ کی صحت کو نقصان پہنچانے والی حرکتوں سے بچنا واجب ہے یا نہیں؟ اگر مگر لگانے سے اس کو تکدر ہوتا ہے اور تکلیف پہنچتی ہے، خاص کر جو شیخ دل کا مریض بھی ہو تو ایسے شیخ کو اذیت پہنچانا اور زیادہ حرام ہے یا نہیں؟ اور اﷲ کے غضب کو خریدنا ہے یا نہیں؟ بہت افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ میں بعض لوگوں کو باربار سمجھاتا ہوں مگر وہ پھر یہ سبق بھول جاتے ہیں اور اگر مگر لگانا شروع کردیتے ہیں۔
اس مضمون کو ایک بہت عمدہ مثال سے سمجھاتا ہوں۔ ایک بادشاہ نے اپنے غلام سے کہا کہ پانی میں گھس جاؤ مگر کپڑا نہ بھیگنے پائے، وہ پانی میں گھس گیا مگر کپڑا بھیگ گیا، بادشاہ نے کہا کہ کپڑا کیوں بھیگا؟ کہا :حضور! خطا ہوگئی، معافی چاہتا ہوں۔ جن لوگوں پر عقل کا غلبہ ہے وہی شیخ  کو دُکھ پہنچاتے رہتے ہیں۔ غلبۂ عقل سے کام مت لو غلبۂ عشق سے کام لو، ناکردہ خطاؤں پر بھی، یعنی اگر خطا نہیں بھی ہوئی تب بھی کہہ دو کہ میں اپنی غلطی کا اعتراف کرتا ہوں، مجھے معاف کردیجیے۔ تو امن کا راستہ چھوڑ کر خود بھی پریشان ہوتے ہو اور شیخ کو بھی پریشان کرتے ہو۔   راہِ امن کیوں نہیں اختیار کرتے؟ دوجملے کہہ لو تاکہ آگے کوئی سوال وجواب ہی نہ ہو، اعتراف کرلو کہ مجھ سے خطا ہوگئی، معافی چاہتا ہوں، آیندہ نہیں کروں گا۔
میرے بیٹے مولانا مظہر جب کم عمر تھے، پڑھ رہے تھے تو کسی بات پر میں نے ان کی پٹائی کا ارادہ کیا تو وہ بھاگے نہیں، اور لڑکے ہوتے تو وہ بھاگ جاتے، اﷲ تعالیٰ مولانا مظہر کے درجات کو بلند فرمائے، دل سے دعا نکلتی ہے، تو وہ بھاگے نہیں بلکہ میرے پاس بیٹھ گئے اور ٹوپی بھی اتار لی اور کہا کہ ابّا! مجھے جتنا چاہیں مار لیں، تو اس ادا سے میں خود رونے لگا۔اس لیے اپنے دوستوں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter