لذت اعتراف قصور |
ہم نوٹ : |
|
کیا کہوں، آج راز کی بات ظاہر کیے دیتا ہوں کہ میں یہ دعا مانگتا ہوں کہ جتنے حضرت کے مرید ہیں اﷲ مجھے سب سے زیادہ پیارا بنا دے، اَحَبُّ الْمُرِیْدِیْنَ بنا دے، اَحَبُّ الْمُسْتَرْشِدِیْنَ بنا دے، اَحَبُّ الْخُدَّامِ بنا دے۔ ہماری عقل پر یااﷲ! اپنا فضل شامل فرمادے تاکہ ہم اپنے بڑوں کو ہمیشہ خوش رکھیں ؎ اے خدا جوئیم توفیقِ ادب اے اﷲ!اختر کو میرے احباب کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک بنا اور میرے احباب کو میرے لیے آنکھوں کی ٹھنڈ ک بنا، بے ادبی، بے وقوفی اور نالائقی سے حفاظت عطا فرما ،او رساتھ ساتھ یہ بھی کہتا ہوں کہ یا اﷲ! اپنے بڑوں کے سامنے اعترافِ قصور اور اعترافِ خطا اور فوراً معافی مانگنے کی توفیق نصیب فرما دے اور اگر مگر کی تاویلات سے حفاظت فرما اور ہم کو اور ہمارے احباب کو ایک سو بیس سال کی عمر دے دے اور خوب خوب سارے عالم میں دین کی محنت او رخدمت اور اپنی محبت کے نشر کے لیے ہم سب کو گروہِ عاشقاں نصیب فرما اور سارے عالم میں پھرا دے اور فضل فرما دے۔ یا اﷲ! جتنے دشمن ہیں سب کو ان ظالموں کے ظلم سے نجات مقدر فرمادے۔ رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں کیا کہوں، حاسدوں سے تکلیف تو ہوتی ہے لیکن وَکَذٰلِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا 16؎ کی اس آیت سے تسلی ہوتی ہے کہ اﷲ نے ہر نبی کے لیے دشمن پیدا کیا۔ مگر یہ جَعَلْنَا میں جو جعل ہے اس سے یہ شبہ ہو جاتا ہے کہ جب ان دشمنوں کو اﷲ ہی نے دشمن بنایا ہے تو ان کا کیا قصور ہے؟ تو حکیم الامت نے اس کی تفسیر میں لکھا ہے کہ یہ جعل تشریعی نہیں ہے تکوینی ہے، جیسا کہ اﷲ نے سور پیدا کیا وہ پاخانہ کھاتا ہے، تو بہت سے تکوینی راز ہیں جن کا سمجھنا ہم پر فرض نہیں ہے، بس ایمان لانا کافی اور ضروری ہے، آخرت میں سب راز منکشف ہوجائیں گے، اور پھر ہم کو راز سے کیا مطلب، رُموزِ مملکت کو مالک جانے، اپنی مملکت اور سلطنت کے راز کو بادشاہ جانے، ہمیں تو اپنا انعام لینا ہے، سموسے پاپڑ کھاؤ، کہاں کی تفتیش کررہے ہو؟ بس زیادہ رُموز کو سمجھنے کی کوشش بھی نہ کرو۔ _____________________________________________ 16؎الانعام:112