Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

13 - 42
نہیں توڑا، اپنا دل توڑ دیا، ایسے ٹوٹے ہوئے دل کو اﷲ پیار کرتا ہے کہ میری محبت میں اس نے دل توڑا، اپنی خوشیوں کا خون کیا اور مجھے خوش رکھا، مجھے خوش کرنے کے لیے اپنی خوشی کو ناخوشی میں کنورٹ(Convert) کیا تو پھر اﷲ کو رحم آتا ہے کہ اسی عالم میں کتنے لوگ عورتوں سے بدنظری کر کے حرام لذت اڑا رہے ہیں، لیکن میرایہ بندہ ایسا ہے جو اپنے سینے میں قلبِ شکستہ رکھتا ہے، ٹوٹا ہوا دل رکھتا ہے، اور یہ نہیں کہ ایک دفعہ دل توڑ دیا، چوں کہ ہر وقت بے پردگی اور عریانی عام ہے تو مسلسل اپنے دل کو توڑتا رہتا ہے، تو ایسے شکستہ قلوب کو جو خدا کی یاد میں تسلسل کے ساتھ ٹوٹتے رہتے ہیں مگر حرام لذت اپنے اندر نہیں آنے دیتے ان پر اﷲ تعالیٰ کی تجلیاتِ قربِ الٰہیہ مسلسلہ، متواترہ، وافرہ، بازغہ عطا ہوتی ہیں، بازغہ کہتے ہیں بارہ بجے دن کے سورج کو یعنی ان کے قلب پر نہایت قوی تجلی نازل ہوتی ہے اور وافرہ کے معنیٰ ہیں بہت زیادہ       اور متواترہ یعنی مسلسل کیوں کہ وہ ہر وقت، مسلسل غم اٹھاتے ہیں اور جب حالتِ غم میں نہیں ہوتے مثلاً مسجد میں بدنظری کا کوئی موقع نہیں ہوتا تب بھی ان کا ارادہ ہوتا ہے کہ جب تک جیتا رہوں گا آپ کا بن کے جیتا رہوں گا اور خونِ آرزو پیتا رہوں گا، حرام آرزو کی تکمیل نہیں کروں گا تو اس ارادۂ دائمہ اور مسلسلہ کی وجہ سے ان کے قلب پر تجلیاتِ قربِ الٰہیہ مسلسلہ، متواترہ، وافرہ اور بازغہ عطا ہوتی ہیں اور ان کا چہرہ ترجمانِ قلب ہوتا ہے، جس کے قلب میں مولیٰ ہوتا ہے اس کا چہرہ اور آنکھیں ترجمانِ مولیٰ ہوتی ہیں، اس کے چہرے پر آپ کو مولیٰ کی تجلیات نظر آئیں گی، اور جن کے دل میں کوئی لونڈا یا کوئی لونڈیا ہوگی، کوئی معشوق یا معشوقہ ہوگی اس کے چہرے پر اس معشوق کے گراؤنڈ فلور کے جغرافیے ہوں گے، منحوسیت اور لعنت برس رہی ہوگی، ان کے چہروں پر پیشاب اور پاخانے کے مخارج یعنی سبیلین کے جغرافیے ہوتے ہیں کیوں کہ اس کے دل میں وہی تمنا ہے کہ کوئی معشوق یاکوئی معشوقہ ملے تو اس کے پیشاب پاخانے کے مقامات میں مرور اور عبور کر کے سرورِ حرام حاصل کریں اور بے غیرتی اور کمینے پن اور اﷲ تعالیٰ کے ساتھ بے وفائی کرکے مجرمانہ زندگی گزاریں۔
باوفا، باحیا، باخدا  رہو
آپ کسی بے وفا کو دوست بنانا پسند نہیں کرتے لہٰذا آپ بھی اﷲ تعالیٰ کے ساتھ  بے وفا نہ رہو، اﷲ کی دی ہوئی روٹی کھاتے ہو تو اﷲ کے وفادار رہو، اگر دس دن کھانا نہ ملے تو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter