Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

21 - 42
خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے
میں کہتا ہوں کہ عشق کے ساتھ تھوڑی سی دانائی بھی شامل کرلو، شیخ کی محبت میں جان دے دو مگر شیخ کو ستا ستا کے پاگل پن یا فالج میں مبتلا نہ کرو، شیخ کی خدمت دانائی کے ساتھ کرو، پاگلوں کی طرح سے محبت و خدمت مت کرو جیسے ایک ریچھ نے محبت کی تھی۔ ایک ریچھ اپنے مالک کو پنکھا ہنکا رہا تھا، اس نے ریچھ کو سکھا دیا تھا، ایک مکھی اس کے مالک پر بیٹھی تو اس نے ہانک دیا پھر بیٹھی پھر ہانک دیا جب تین چار دفعہ بیٹھی تو ریچھ ایک پتھر لے آیا اور اس مکھی کو زور سے مارا تو مالک کی ناک پھٹ گئی اور وہ مرگیا، تو نیت تو اس کی اچھی تھی۔ اسی طرح بعض لوگ کہتے ہیں کہ میری نیت تو آپ کو اذیت دینے کی نہیں تھی تو ریچھ والی محبت مت کرو، اﷲ سے عقل وفہم مانگو، اﷲ سے رو  رو کے یہ کہو کہ اے خدا! میرے شیخ کے بال بال کو میرے لیے دعا گو بنا اور ان کی آنکھیں مجھ سے ہمیشہ ٹھنڈی فرما، میری ذات سے ان کو ایک اعشاریہ بھی غم یا تکدر نہ پہنچے۔یہ دعا بہت ضروری ہے، اگر اس دعا کی توفیق نہیں ہے تو وہ ظالم محروم القسمت ہے، شقاوتِ ازلیہ اس کے مقدر میں ہے۔
دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ
حکیم الامت کا ارشاد ہے کہ جس کو اتباعِ سنت اور رضائے شیخ نصیب ہو تو ا س کے اندھیرے بھی اُجالے ہیں اور اگر اتباعِ سنت تو کرتا ہے مگر شیخ  کو ناراض کیے ہوئے ہے تو شیخ کو ناراض کرنا ایسے ہی ہے جیسے کوئی باپ کو ناراض کرے، تو جس طرح ماں باپ کو  خوش کرنا ضروری ہے اسی طرح شیخ کی رضا بھی ضروری ہے اور جو شیخ کو ناراض رکھتا ہے تو یہ شخص بھی محروم رہے گا اور اس کے اُجالے بھی اندھیرے ہیں، اگر اس کو روشنی بھی نظر آتی ہے تو سمجھ لو سب دھوکا ہے۔ 
شیخ دروازۂ فیض ہے
اس پر اﷲ تعالیٰ نے ایک بات دل میں ڈالی کہ شیخ دروازۂ رحمت اور دروازۂ فیض ہے، مبدأ فیاض سے بندے تک وہ بیچ میں کٹ آؤٹ اور واسطہ ہوتا ہے اور ہر انسان اپنے دروازے کی صفائی کو محبوب رکھتا ہے اور دروازے کو گندا رکھنا مشابۂ یہودیت ہے ،یہودی لوگ اپنے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter