Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

37 - 42
مولانا رومی کا یہ جملہ مجھے بہت پسند آیا کہ اے خدا! آپ کا فیصلہ اور آپ کی قضا آپ کی محکوم ہے آپ پر حاکم نہیں ہے۔ آہ! یہ جملہ اس قدر عارفانہ مقام کی دلالت کرتا ہے جس کی حد نہیں۔ اﷲ پر کوئی چیز حکومت کر سکتی ہے؟لہٰذا جب آپ کی قضا آپ کی محکوم ہے تو آپ اس قضا کو کراس کرکے میرے لیے مفید فیصلہ کردیجیے، ورنہ جو فیصلہ کرنے کے بعد مجبور ہوجائے وہ خدا کیسا ہے۔ مخلوق جو کہتی ہے کہ اﷲ کا لکھا ٹلتا نہیں ہے تو اسے مخلوق نہیں ٹال سکتی لیکن اس کے یہ معنیٰ نہیں کہ اﷲ میاں بھی اپنا لکھا نہیں کاٹ سکتے   ؎
کفر ہم نسبت بخالق حکمت است
کفر بھی جو اﷲ نے پیدا کیا ہے اﷲ کی طرف سے وہ حکمت ہے۔ اب کیا حکمت ہے ،جنت میں یہ سب راز اﷲ ظاہر کردے گا۔ یہاں بس ایمان لاؤ۔ اﷲہمیں کفر سے بچا دے۔
بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ
اسی طرح حق تعالیٰ کا یہ فیصلہ جوقرآنِ پاک میں ہے:
اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ طَبَعَ اللہُ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ20؎
ہم نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی، تو یہاں بھی یہی وسوسہ آسکتا ہے کہ بھئی اﷲ نے مہر لگا دی تو کسی کافر کے کافر ہونے میں اس کا کیا قصور ہے؟ تو اس کا جواب دوسری جگہ اﷲ تعالیٰ نے دیا:
بَلۡ طَبَعَ اللہُ عَلَیۡہَا بِکُفۡرِہِمۡ21؎
ان کی بدمعاشیوں کی وجہ سے اﷲ نے ان کے دلوں پر مہر لگادی۔ انہوں نے اس قدر کفر  وبغاوت کیا، نبیوں کو قتل کیا کہ ان کے کفر کی وجہ سے اﷲ تعالیٰ نے ان کے قلوب پر اپنا غضب نازل فرمایا،یہ انزالِ عقوبت ہے، انتقام ہے، یہ غضب ِالٰہی ہے، اِرَادَۃُ الْاِنْتِقَامِ مِنَ الْعُصَاۃِ ہے تو اﷲ نے خود فرما دیا کہ میں نے ان پر جو مہر لگائی وہ میری وجہ سے نہیں ہے انہی خبیثوں کی وجہ سے ہے، مسلسل کفر کرتے تھے، مانتے ہی نہیں تھے تو بوجہ کفر و سرکشی، اگر اﷲ سزا دے تو یہ عین عدل ہے۔ 
_____________________________________________
20؎    النحل:108
21؎    النسآء: 155
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter