Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

24 - 42
درمیانی رفتار سے جھلوں گا مگر وہی بات ہے کہ جب تک خدا عقل نہ دے یہ بات پیدا نہیں ہوتی۔ بعد میں انہوں نے اپنے قصور کی خوب تلافی کی اور شیخ نے بھی انہیں معاف فرما دیا اور بہت دین کا کا م اللہ تعالیٰ نے ان سے لیا۔
اور دیکھو! اپنا شیخ تو کیا کسی بھی اﷲ والے کا دل نہ دُکھاؤ۔ اپنے شیخ کے علاوہ بھی جو لوگ اﷲ والے صاحبِ نسبت ہیں میں نے کبھی ان کا دل بھی نہیں دُکھایا اور اگر دل دُکھانے کا ارادہ بھی نہیں ہے تب بھی اپنی بے وقوفی اور نادانی سے شیخ کو تکلیف مت پہنچاؤ، عقلِ سلیم کے لیے دعا کرو کہ اے اﷲ! مجھے عقلِ سلیم نصیب فرما اور میری عقل پر اپنے فضل کا سایہ نصیب فرما کہ میری وجہ سے میرے شیخ کو اذیت نہ پہنچے کیوں کہ عقل سے اللہ کا راستہ نہیں طے ہوتا، فضل سے طے ہوتا ہے، سمجھ گئے! ورنہ عقل ہوتے ہوئے بھی بعض لوگ شیخ کے دل کو مکدر کردیتے ہیں۔ لہٰذا فضل کی ضرورت ہے    ؎
کام  بنتا  ہے  فضل  سے  اخترؔ
فضل   کا   آسرا   لگائے  ہیں
اس لیے اﷲ سے شیخ کے تکدر سے پناہ مانگتے رہو۔
حکیم الامت نے لکھا ہے کہ صحابہ کرام سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کو ایک کڑوی دوا پلانا چاہ رہے تھے اور آپ انکار کررہے تھے مگر جب آپ کو تھوڑی سی غشی آئی تو دوا پلا دی، بعد میں جب آپ کو ہوش آیا: تو آپ نے فرمایا کہ جس جس نے مجھے کڑوی دوا پلائی تھی اس اس کو یہ کڑوی دوا پلا دو، ورنہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے اندیشہ ٔ عذاب ہے۔ تو معلوم ہوا کہ اخلاص سے بھی اذیت مت پہنچاؤ، یہ بہت نازک مسئلہ ہے، سوائے اﷲ سے پناہ مانگنے کے اور کوئی چارہ نہیں، اﷲ ہم سب سے ہمارے بزرگوں کو خوش رکھے اور ان کے بال بال کو دعا گو رکھے اور ان کے تکدر سے ہم سب کو محفوظ فرمائے۔
اصلی عاشقِ شیخ
میں جب اپنے شیخ کو خط لکھتا ہوں تو تین دفعہ یَا سُبُّوْحُ یَا قُدُّوْسُ یَاغَفُوْرُ یَاوَدُوْدُ پڑھ کے پھونک مارتا ہوں کہ میرے کسی لفظ سے میرے شیخ کو ایک اعشاریہ بھی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter