Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

28 - 42
دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر                   کیا کرنا چاہیے؟
حکیم الامت فرماتے ہیں کہ جب کوئی بات یا دین کا مسئلہ سمجھ میں نہیں آتا تو میں نہ جاننے والی تھیلی میں اس کو ڈال دیتا ہوں اور بے فکر رہتا ہوں ورنہ ہر وقت کھٹک رہے  کہ بھئی! اس میں کیا راز ہے، اس میں کیا راز ہے؟ تو بجائے اﷲ کو یاد کرنے کے دل ان ہی چیزوں میں لگا رہے گا۔اور فرمایا کہ جب کوئی بات سمجھ میں نہ آئے تو سمجھو کہ اور بھی تو کتنی باتیں ہیں جن کو ہم نہیں سمجھتے، ایک یہ بھی سہی، تو نہ سمجھنے والی تھیلی میں اس کو ڈال دو۔ ایسے ہی فرمایا کہ جب ہمیں اپنے بڑوں کی کوئی بات سمجھ میں نہیں آتی تو وہاں بھی میں یہی کہتا ہوں کہ میرا شیخ جس مقام پر ہے، اﷲ سے وہ جو بات سمجھ رہا ہے ہم بہت پیچھے ہیں، ہماری نظروہاں تک نہیں جارہی ہے۔ بس ہم یہی سمجھتے ہیں کہ جو میرا شیخ  کر رہا ہے سب ٹھیک ہے، ہم خطا پر ہیں، میرا شیخ صواب پر ہے اور یہی راستہ ہے جس پر چلنے سے آپ صاحبِ عطا رہیں گے، اور اگر بڑوں کے کیڑے سوچو گے کہ یہاں شیخ چوک گیا، وہاں شیخ چوک گیا، تو پھر سمجھ لو کہ محروم رہو گے۔ بس یہی کہو کہ شیخ جس مقام پر ہیں ہم اس مقام پر نہیں ہیں، وہ جہاں ہے اسے زیادہ نظر آرہا ہے۔
شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو  کیا کرنا چاہیے؟
 اور ایک بات بڑے کام کی ذہن میں آئی جس سے بہت راہ نمائی ہوئی، کاش کہ یہ مضمون میرے سارے مریدوں کو پہنچ جائے کہ شیخ سے اگر کبھی کوئی بشری خطا ہوجائے تو فوراً اپنے دل کو سمجھا دو یا آپ سے کوئی کہے کہ آپ کے شیخ میں یہ کمزور ی ہے۔ تو یہ کہہ دو  کہ وہ بھی انسان ہے، نبی تو نہیں ہے، میں نے شیخ کو نبی نہیں مانا، شیخ  کو ولی مانتا ہوں اور ولی سے       خطا ہو سکتی ہے مگر ا س کی توبہ بھی اسی مقام سے ہوگی یعنی مقامِ ولایت سے۔ عوام کی توبہ سے اﷲ والوں کی توبہ عظیم ہوتی ہے۔ جس قدر اشکباری اور دردِ دل سے وہ معافی مانگتے ہیں عوام کو اس کی ہوا بھی نہیں لگی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter