لذت اعتراف قصور |
ہم نوٹ : |
|
جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح جَہْدِ الْبَلَاءِ کی ایک شرح ہوگئی یعنی مال کی کمی اور اولاد کی زیادتی اور دوسری شرح ہے کہ ایسی مصیبت جس میں موت کی تمنا ہو کہ اے اﷲ! مجھے موت دے دے اب تکلیف برداشت نہیں ہورہی۔ میں نے ایک مریض کو دیکھا وہ کہہ رہا تھا کہ مجھے موت کا انجکشن لگا دو، اب مجھ سے برداشت نہیں ہوتا۔ اﷲ ایسی مصیبت اور بلا سے بچائے کہ آدمی موت کی تمنا کرنے لگے۔ دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح وَدَرْکِ الشَّقَاءِ اور ہم بدنصیبی کے پکڑ لینے سے پناہ چاہتے ہیں۔ شقاوت کے بھی دو معنیٰ ہیں بدنصیبی تو ہے ہی اور شقاوت کا دوسرا معنیٰ ہے محرومی اور بخاری شریف کی حدیث ہے: ھُمُ الْجُلَسَاءُ لَا یَشْقٰی بِھِمْ جَلِیْسُھُمْ 8؎جو لوگ اﷲ والوں کے پاس بیٹھتے ہیں وہ محروم نہیں ہوتے۔ اس لیے جب کوئی اﷲ والا یا اﷲ والوں کا خادم آجائے تو اپنی تنہائیوں کی عبادتوں کو چھوڑ کر ان کے پاس بیٹھو۔یہاں تک کہ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے لکھا ہے کہ جب شیخ آجائے تو نوافل اور معمولات ملتوی کردو، شیخ کے پاس بیٹھو، یہ نہیں کہ شیخ تو مجلس کررہا ہے اور تم اکیلے اپنا وظیفہ پڑھ رہے ہو۔ شیخ کا قرب اور شیخ کی مجلس کے وقت میں نوافل اشراق سب ملتوی کردو۔ مولانا رومی نے اس کی مثال دی کہ سبزی منڈی میں سیب خریدنے کے لیے دھوپ میں چلنا پھرنا بھی پڑتا ہے اور بدبو الگ ہوتی ہے اور سیب کے باغ میں جاؤ تو سیب کی خوشبو بھی سونگھتے رہو اور سیب بھی کھاتے رہو، اگر سیب کے باغ میں ایک آدمی سور ہا ہے تو سیب کی خوشبو اس کے اندر جارہی ہے۔ اسی طرح اگر اﷲ والوں کے پاس کوئی تہجد نہ بھی پڑھے تو بھی جب ان کے پاس سے اٹھے گا تو قلب میں نور پائے گا جیسے رات کی رانی کے نیچے چارپائی بچھا کر سوجاؤ تو رات بھر ناک خوشبو امپورٹ کرے گی اور صبح آپ کا دماغ تر و تازہ ہوگا۔ اس لیے خانقاہوں میں سونا تنہائیوں کی بیداری سے افضل ہے۔ وَدَرْکِ الشَّقَاءِ سے اگر بچنا ہے تو اﷲ والوں کے _____________________________________________ 9؎صحیح البخاری: 948/2 (6443)، باب فضل ذکراللہ تعالٰی، مطبوعۃ المکتبۃ المظہریۃ