Deobandi Books

لذت اعتراف قصور

ہم نوٹ :

10 - 42
جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح
جَہْدِ الْبَلَاءِکی ایک شرح ہوگئی یعنی مال کی کمی اور اولاد کی زیادتی اور دوسری شرح ہے کہ ایسی مصیبت جس میں موت کی تمنا ہو کہ اے اﷲ! مجھے موت دے دے اب تکلیف برداشت نہیں ہورہی۔ میں نے ایک مریض کو دیکھا وہ کہہ رہا تھا کہ مجھے موت کا انجکشن لگا دو، اب مجھ سے برداشت نہیں ہوتا۔ اﷲ ایسی مصیبت اور بلا سے بچائے کہ آدمی موت کی تمنا کرنے لگے۔
دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح
وَدَرْکِ الشَّقَاءِ اور ہم بدنصیبی کے پکڑ لینے سے پناہ چاہتے ہیں۔ شقاوت کے بھی دو معنیٰ ہیں بدنصیبی تو ہے ہی اور شقاوت کا دوسرا معنیٰ ہے محرومی اور بخاری شریف کی حدیث ہے:
ھُمُ الْجُلَسَاءُ  لَا یَشْقٰی بِھِمْ جَلِیْسُھُمْ8؎
جو لوگ اﷲ والوں کے پاس بیٹھتے ہیں وہ محروم نہیں ہوتے۔ اس لیے جب کوئی اﷲ والا یا اﷲ والوں کا خادم آجائے تو اپنی تنہائیوں کی عبادتوں کو چھوڑ کر ان کے پاس بیٹھو۔یہاں تک کہ  حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے لکھا ہے کہ جب شیخ آجائے تو نوافل اور معمولات ملتوی کردو، شیخ کے پاس بیٹھو، یہ نہیں کہ شیخ تو مجلس کررہا ہے اور تم اکیلے اپنا وظیفہ پڑھ رہے ہو۔ شیخ کا قرب اور شیخ کی مجلس کے وقت میں نوافل اشراق سب ملتوی کردو۔
مولانا رومی نے اس کی مثال دی کہ سبزی منڈی میں سیب خریدنے کے لیے دھوپ میں چلنا پھرنا بھی پڑتا ہے اور بدبو الگ ہوتی ہے اور سیب کے باغ میں جاؤ تو سیب کی خوشبو بھی سونگھتے رہو اور سیب بھی کھاتے رہو، اگر سیب کے باغ میں ایک آدمی سور ہا ہے تو سیب کی خوشبو اس کے اندر جارہی ہے۔ اسی طرح اگر اﷲ والوں کے پاس کوئی تہجد نہ بھی پڑھے تو بھی جب ان کے پاس سے اٹھے گا تو قلب میں نور پائے گا جیسے رات کی رانی کے نیچے چارپائی بچھا کر سوجاؤ تو رات بھر ناک خوشبو امپورٹ کرے گی اور صبح آپ کا دماغ تر و تازہ ہوگا۔ اس لیے خانقاہوں میں سونا تنہائیوں کی بیداری سے افضل ہے۔ وَدَرْکِ الشَّقَاءِ سے اگر بچنا ہے تو اﷲ والوں کے
_____________________________________________
9؎  صحیح البخاری: 948/2 (6443)، باب فضل ذکراللہ تعالٰی، مطبوعۃ المکتبۃ المظہریۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَہْدِ الْبَلَاءِ…الخ کی عجیب تشریح 7 1
3 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی پہلی شرح 7 1
4 جَہْدِ الْبَلَاءِ کی دوسری شرح 10 1
5 دَرْکِ الشَّقَاءِ کی شرح 10 1
6 شاہراہِ اولیاء کو مت چھوڑو 11 1
7 یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ کے لیے ارادۂ خونِ تمنا بھی ضروری ہے 12 1
8 باوفا، باحیا، باخدا رہو 13 1
9 قدرتِ تقویٰ ہر ایک میں ہے 14 1
10 شیخ کے مواخذہ پر اعترافِ قصور کی تعلیم 15 1
11 آیت رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ … الخ سے ادبِ اعترافِ قصور کی دلیل 16 1
12 بے ادبی کا سبب کبر ہے 18 1
13 اغلاط کی تاویلات میں نقصان ہی نقصان ہے 18 1
14 شیخ کی نظر مرید کے تمام مصالحِ دینیہ کو محیط ہوتی ہے 20 1
15 خدمتِ شیخ کے لیے عقل و فہم کی ضرورت ہے 21 1
16 دو نعمتیں:۱)اتباعِ سنت،۲)رضائے شیخ 21 1
17 شیخ دروازۂ فیض ہے 21 1
18 عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے 23 1
19 اصلی عاشقِ شیخ 24 1
20 موذی مرید 26 1
21 حضرت والا کی ایک خاص دعا 26 1
22 رموزِ احکامِ الٰہیہ کے درپے نہ ہوں 27 1
23 دین کا کوئی مسئلہ یا بزرگوں کی کوئی بات سمجھ نہ آنے پر کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
24 شیخ کی کوئی بشری خطا نظر آئے تو کیا کرنا چاہیے؟ 28 1
25 شیخ کی بُرائی کرنے والے کا علاج 29 1
26 معترضانہ مزاج والوں کے لیے ہدایت 31 1
27 اپنی ناراضگی کو مرید پر ظاہر نہ کرنا شیخ پر حرام ہے 31 1
28 شیخ سے بدگمانی حماقت ہے 32 1
29 شیخ پر شانِ رحمت کا غلبہ ہونا چاہیے 33 1
30 شیخ سے بدگمانی شیطانی چال ہے 34 1
31 شیطان قلبِ مومن کو غمگین رکھنا چاہتا ہے 35 1
32 سُوْءِ الْقَضَاءِ کی شرح 36 1
33 بعض کفار کے قلوب پر مہر ِکفر ثبت ہونے کی وجہ 37 1
34 شَمَاتَۃِ الْاَعْدَاءِ کی شرح 39 1
35 ازالۂ حجاباتِ معصیت کے لیے ایک دعااوراس کی شرح 40 1
Flag Counter