کرامت تقوی |
ہم نوٹ : |
|
لہٰذا آنکھوں کی حفاظت کیجیے۔ رمضان میں روزہ رکھ کر بھی جس نے اپنی نگاہ نہ بچائی تو سمجھ لو گیارہ مہینے کے لیے اپنے کو برباد کررہا ہے۔ بزرگوں نے لکھا ہے کہ جو رمضان بھر تقویٰ سے رہتا ہے اس کا پورا سال ان شاء اﷲ تقویٰ سے گزرے گا۔ ۴)……اور چوتھا عمل دل کی حفاظت ہے۔ دل میں گندے ارادے نہ لائیے، گندے خیالات نہ پکائیے، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ دل کو دیکھ رہا ہے۔ دل اﷲ کا گھر ہے، جو اس میں غیراﷲ کو لائے گا اس میں پھر اﷲ نہیں آئے گا۔ہمت اور کوشش سے بس یہ چار عمل کرلیجیے اور اﷲ تعالیٰ ہمت تین طریقوں سے دیتا ہے: ۱)خود ہمت کو استعمال کیجیے جو خدائے تعالیٰ نے عطا فرمائی ہے۔ ۲)اﷲ تعالیٰ سے گناہ چھوڑنے کی ہمت عطا ہونے کی دعا کیجیے۔ ۳)خاصانِ خدا سے عطائے ہمت کی دعا کرائیے۔ یہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کا ملفوظ ہے۔ حصولِ تقویٰ کے دو طریقے اور حصولِ تقویٰ یعنی اﷲ تعالیٰ کے ولی بننے کا طریقہ اﷲ تعالیٰ نے خود قرآنِ پاک میں نازل فرمادیا: کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کہ تقویٰ جب ملے گا جب تقویٰ والوں کے ساتھ رہو گے، ان کی صحبت اختیار کرو گے۔ اور دوسرا طریقہ اس آیت میں نازل فرمایا: یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُتِبَ عَلَیۡکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ 28؎اے ایمان والو! تم پر روزہ فرض کیا جاتا ہے جیسا کہ پہلی امتوں پر روزہ فرض کیاگیا تھا۔ پہلی _____________________________________________ 28؎البقرۃ:183