Deobandi Books

کرامت تقوی

ہم نوٹ :

25 - 50
ہو اور اگر نیچے سے آ رہا ہویعنی صَاعِدٌ مِّنَ الْاَسْفَلِ ہو تو اس کے لیے مسئلہ یہ ہے کہ اگر اس لباس سے ٹخنہ چھپ رہا ہو تو جائز ہے، جیسے کہ موزہ۔ موزوں سے ٹخنہ چھپتا ہے کہ نہیں؟ لیکن موزہ جائز ہے کیوں کہ نیچے سے آرہا ہے۔ اوپر سے جو لباس نیچے آ رہا ہے لنگی، پاجامہ، چادر، عبا، کرتا اس سے ٹخنہ چھپانا جائز نہیں کھڑے ہونے کی حالت میں اور چلنے کی حالت میں۔
تکبر کرنے والا جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا
اسی طرح اور ظاہری گناہوں کو بھی چھوڑ دیا جائے۔ جھوٹ بولنا چھوڑ دیا جائے، رشوت لینا چھوڑ دیا جائے، سینما نہ دیکھیے، وی سی آر سے بچیے، فلمیں نہ دیکھیے، نا محرم لڑکیوں کو مت دیکھیے، اپنی نظر بچائیے، تمام ظاہری گناہوں کو چھوڑ دیجیے۔ اس کے بعد باطنی گناہ ہیں۔ اپنے کو بڑا سمجھنا حرا م ہے، متکبرآدمی جنت کی خوشبو بھی نہیں پا سکے گا، چاہے لاکھ چلّے لگائے، لاکھ تبلیغ کر ے، لاکھ نفلیں پڑھ لے، ایک لاکھ حج کر لے، اگر دل میں رائی کے برابر بھی کبر ہے تو جنت کی خوشبو بھی نہ ملے گی۔ لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ وَلَا یَجِدُ رِیْحَہَا13؎ جنت میں داخل بھی نہیں ہو گا  اور جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا۔ بتائیے کِبر کا علاج ضروری ہے یا نہیں؟ کبر کی بیماری بم کی طرح ہے اور اس کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو کہاں تلاش کریں؟ وہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اہل اﷲاور ان کی صحبتیں ہیں۔ اسی طرح ریا یعنی اﷲ کی عبادت مخلوق کو دکھانے اور مخلوق کی نظروں میں بڑا بننے کی غرض سے کی جائے۔اس کی وجہ سے ایک شہید جہنم میں جائے گا، سخی، عالم قاری جہنم میں جائیں گے، صرف دکھاوے کی وجہ سے، کیوں کہ انہوں نے یہ اعمال اﷲ کے لیے نہیں کیے تھے ،دکھاوے کےلیے کیے تھے۔ اس لیے دوستو! یہ عرض کر رہا ہوں کہ اخلاص اہل اﷲ کی صحبت سے حاصل ہوتا ہے۔
تو میں عرض کر رہا تھا کہ دین پر قائم رہنے کے تین نسخے ہیں:
۱)…… اہل اﷲ کی صحبت۔
۲)…… ذکر اﷲ پر مداومت۔ اپنے شیخ سے کچھ ذکر پوچھ لو، یہ روحانی ٹانک روحانی طاقت اور خمیرے کا کام دےگا ۔
_____________________________________________
13؎    صحیح مسلم:65/1،باب تحریم الکبروبیانہٖ،ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 یَا حَلِیْمُ یَا کَرِیْمُ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ کی شر ح 9 1
4 بحررحمتِ الٰہیہ کی غیر محدود موج 9 1
5 شیخ کا سرزنش کرنا نفس کے مٹانے کے لیے ہوتاہے 10 1
6 ہدایت پر قائم رہنے کے تین نسخے 10 1
7 ولی اﷲ کی پہچان 11 1
8 شیخ بنانے کا معیار 12 1
9 صحبتِ اہل اﷲ کا مزہ 12 1
10 صحبتِ صالحین میں دُعا مانگنا مستحب ہے 13 1
11 محبتِ اِلٰہیہ کی غیرفانی لذت 14 1
12 صحبتِ شیخ دین کی عطا، بقا ا ور ارتقا کی ضامن ہے 16 1
13 شیخ بنانے کے لیے مناسبت کا ہونا شرط ہے 17 1
14 علماء کو تقویٰ سے رہنا نہایت ضروری ہے 18 1
15 اﷲ تعالیٰ کی محبت کو غالب رکھنا فرض ہے 19 1
16 مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ کی ایک نصیحت 19 1
17 بڑی مونچھیں رکھنے پر حدیثِ پا ک کی چار وعیدیں 20 1
18 داڑھی کا ایک مشت رکھنا واجب ہے 21 1
19 مَردوں کے لیے ٹخنہ چھپانا حرام ہے 24 1
20 تکبر کرنے والا جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا 25 1
21 فتنہ وفسادات سے حفاظت کا عمل 26 1
22 مصائب وپریشانیاں آنے کا سبب 26 1
25 اَللّٰہُمَّ اَغْنِنِیْ بِالْعِلْمِ…الخ کی تشریح 27 1
26 دولتِ علم 27 25
27 زینتِ حلم 28 25
28 حَلِیْم کے معنیٰ 29 1
29 قرآنِ پا ک کی روشنی میں انتقام لینے کی حدود 29 1
30 شیخ کے فیض سے محرومی کی وجہ 30 1
31 سر ورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کا حلم وصبر اور اس کے ثمرات 30 1
32 اِنتقام نہ لینے میں ہی عافیت ہے 31 1
33 کرامتِ تقویٰ 32 1
34 تقویٰ کا صحیح مفہوم 33 1
35 ہم اﷲ تعالیٰ کے دائمی فقیر ہیں 34 1
36 ایمان کے بعد عافیت سب سے بڑی دولت ہے 35 1
37 شرف و عزت کا معیار 36 1
38 گناہ کی عارضی لذت ذریعۂ ذلت ہے 37 1
39 رُوح پر انوار کی بارش 38 1
40 سیدنا یوسف علیہ السلام کا اعلانِ محبت 38 1
41 گناہ سے بچنے کا انعامِ عظیم 40 1
42 گناہوں پر تلخ زندگی کی وعید 40 1
43 تمام معاصی سے بچنے کا ایک عجیب نسخہ 41 1
44 حصولِ تقویٰ کے دو طریقے 42 1
Flag Counter