Deobandi Books

کرامت تقوی

ہم نوٹ :

40 - 50
گناہ سے بچنے کا انعامِ عظیم
مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جب حضرت یوسف علیہ السلام کو قیدخانے میں ڈالا گیا تو جیسے ہی ان کا پہلا قدم قیدخانے میں داخل ہوا تو اﷲ تعالیٰ نے ان کے قلب پر اپنی محبت کا ایسا فیضان ڈال دیا کہ  ؎
آں چنانش  انس  و مستی داد حق
کہ نہ زنداں یادش آمد نےَ غسق
اﷲ نے ایسی مستی،اپنی ایسی محبت ان کے قلب پر طاری فرمادی، جاری فرمادی، غالب فرمادی کہ نہ ان کو قید خانہ یاد رہا نہ قید خانہ کی تاریکی یاد رہی۔ پس ہم گناہ سے بچنے کی تکلیف اٹھا کر تو دیکھیں آج بھی وہ فیضانِ رحمت موجود ہے،خدا کے عاشقوں کے لیے قیامت تک یہ رحمت موجود ہے۔ گناہ سے بچنے کی تکلیف کو،تقویٰ کے غم کو اگر ہم اٹھالیں تو ہمارے دل پر بھی  اﷲ تعالیٰ کی رحمت کی بارش ہوجائے گی۔پس گناہ چھوڑنے میں جو تکلیف ہوتی ہے اس پر صبر کرنا یہ انبیاء علیہم السلام کا اور اولیائے کرام کا خاص حصہ ہے۔ اﷲ کی نافرمانی سے بچنے کا غم اٹھانا یہ صرف غذائے انبیاء واولیاء ہے۔ عبادت تو  گناہ گار اور فاسق بھی کرلیتا ہے لیکن گناہ سے بچنے کاغم، تقویٰ کا غم صرف خاصانِ خدا اٹھاتے ہیں۔ یہ غذائے خاصانِ خدا ہے، غذائے انبیاء و اولیاء ہے۔ یہ غذا گناہ گار کو نصیب نہیں، اگر گناہ گار کو نصیب ہو جائے اور وہ گناہ سے بچنے کا غم اٹھانے لگے تو فاسق نہ رہے گا ولی اﷲ ہوجائے گا۔ دنیا میں کوئی شخص ولی اﷲ نہیں ہوا جس نے گناہ چھوڑنے کی تکلیف نہیں اٹھائی،اِنۡ  اَوۡلِیَآؤُہٗۤ  اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ26؎ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو گناہ چھوڑ دیتے ہیں ان کو ہم اپنا ولی بنالیتے ہیں۔
گناہوں پر تلخ زندگی کی وعید
اب فیصلہ کرلیں کہ گناہ اچھی چیز ہے یا اﷲ کا ولی بننا، اﷲ کی دوستی بہتر ہے یا
_____________________________________________
26؎    الانفال:34
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 یَا حَلِیْمُ یَا کَرِیْمُ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ کی شر ح 9 1
4 بحررحمتِ الٰہیہ کی غیر محدود موج 9 1
5 شیخ کا سرزنش کرنا نفس کے مٹانے کے لیے ہوتاہے 10 1
6 ہدایت پر قائم رہنے کے تین نسخے 10 1
7 ولی اﷲ کی پہچان 11 1
8 شیخ بنانے کا معیار 12 1
9 صحبتِ اہل اﷲ کا مزہ 12 1
10 صحبتِ صالحین میں دُعا مانگنا مستحب ہے 13 1
11 محبتِ اِلٰہیہ کی غیرفانی لذت 14 1
12 صحبتِ شیخ دین کی عطا، بقا ا ور ارتقا کی ضامن ہے 16 1
13 شیخ بنانے کے لیے مناسبت کا ہونا شرط ہے 17 1
14 علماء کو تقویٰ سے رہنا نہایت ضروری ہے 18 1
15 اﷲ تعالیٰ کی محبت کو غالب رکھنا فرض ہے 19 1
16 مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ کی ایک نصیحت 19 1
17 بڑی مونچھیں رکھنے پر حدیثِ پا ک کی چار وعیدیں 20 1
18 داڑھی کا ایک مشت رکھنا واجب ہے 21 1
19 مَردوں کے لیے ٹخنہ چھپانا حرام ہے 24 1
20 تکبر کرنے والا جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا 25 1
21 فتنہ وفسادات سے حفاظت کا عمل 26 1
22 مصائب وپریشانیاں آنے کا سبب 26 1
25 اَللّٰہُمَّ اَغْنِنِیْ بِالْعِلْمِ…الخ کی تشریح 27 1
26 دولتِ علم 27 25
27 زینتِ حلم 28 25
28 حَلِیْم کے معنیٰ 29 1
29 قرآنِ پا ک کی روشنی میں انتقام لینے کی حدود 29 1
30 شیخ کے فیض سے محرومی کی وجہ 30 1
31 سر ورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کا حلم وصبر اور اس کے ثمرات 30 1
32 اِنتقام نہ لینے میں ہی عافیت ہے 31 1
33 کرامتِ تقویٰ 32 1
34 تقویٰ کا صحیح مفہوم 33 1
35 ہم اﷲ تعالیٰ کے دائمی فقیر ہیں 34 1
36 ایمان کے بعد عافیت سب سے بڑی دولت ہے 35 1
37 شرف و عزت کا معیار 36 1
38 گناہ کی عارضی لذت ذریعۂ ذلت ہے 37 1
39 رُوح پر انوار کی بارش 38 1
40 سیدنا یوسف علیہ السلام کا اعلانِ محبت 38 1
41 گناہ سے بچنے کا انعامِ عظیم 40 1
42 گناہوں پر تلخ زندگی کی وعید 40 1
43 تمام معاصی سے بچنے کا ایک عجیب نسخہ 41 1
44 حصولِ تقویٰ کے دو طریقے 42 1
Flag Counter