Deobandi Books

کرامت تقوی

ہم نوٹ :

37 - 50
نے عزت کا ایک ہی نسخہ بتایا ہے، فرماتے ہیں:
وَ جَعَلۡنٰکُمۡ شُعُوۡبًا وَّ قَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوۡا اِنَّ  اَکۡرَمَکُمۡ  عِنۡدَ اللہِ  اَتۡقٰکُمۡ23 ؎
کہ یہ جو خاندانی نسبتیں ہیں سید، شیخ، مغل، پٹھان اور قبائل وغیرہ ان کا مقصد خاندانوں اور قبیلوں کا شرف نہیں ہے بلکہ ان کامقصد لِتَعَارَفُوْا ہے تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو،  ایک دوسرے کا تعارف ہوجائے کہ یہ فلاں خاندان سے ہے،یہ فلاں قبیلے سے ہے لیکن اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللہِ اَ تْقٰکُمْ دیکھو قبیلے اور خاندان پر عزت کا فخر نہ کرنا، تم میں سب سے زیادہ معزز اور عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ اﷲ سے ڈرنے والا ہے اور اﷲتعالیٰ کو ناراض نہیں کرتا۔ خاندانوں اور قبیلوں پر عزت کا مدار نہیں، اﷲکے نزدیک عزت والا اور مکرم وہ ہے جو متقی ہے۔ اﷲنے ہمیں پیدا کیا اور جسم عطا فرمایا۔ اس جسم کو خدا کی نافرمانی میں استعمال کرنے والا مجرم ہے چاہے کتنے ہی معزز خاندان اور قبیلے سے تعلق رکھتا ہو۔
گناہ کی عارضی لذت ذریعۂ ذلت ہے
لہٰذا جب شیطان کہے کہ گناہ میں بڑی لذت ہے، اﷲتعالیٰ تو ناراض ہوگا لیکن مزہ بہت آئے گا توشیطان کو یہ جواب دے دیں    ؎
ہم  ایسی  لذتوں  کو   قابلِ   لعنت   سمجھتے   ہیں
کہ جن سے رب مرا اے دوستو  ناراض ہوتا ہے
گناہ کی لذت چند منٹ کی عارضی لذت ہے اس کے بعد دل پربے چینی کا عذاب ہوتا ہے۔ اﷲتعالیٰ کا اعلان ہے:
وَ مَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡ ذِکۡرِیۡ فَاِنَّ لَہٗ مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا24؎
اے لوگو! اگر تم نے میری نافرمانیوں سے اپنے دل میں حرام خوشیاں درآمد کرلیں، میری یاد سے اعراض کیا، اپنے نفس دشمن کو امام بنالیا اور اس دشمن کے کہنے پر چلے اور اپنے مالک اور 
_____________________________________________
23؎    الحجرٰت:13
24؎    طٰہٰ:124
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 یَا حَلِیْمُ یَا کَرِیْمُ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ کی شر ح 9 1
4 بحررحمتِ الٰہیہ کی غیر محدود موج 9 1
5 شیخ کا سرزنش کرنا نفس کے مٹانے کے لیے ہوتاہے 10 1
6 ہدایت پر قائم رہنے کے تین نسخے 10 1
7 ولی اﷲ کی پہچان 11 1
8 شیخ بنانے کا معیار 12 1
9 صحبتِ اہل اﷲ کا مزہ 12 1
10 صحبتِ صالحین میں دُعا مانگنا مستحب ہے 13 1
11 محبتِ اِلٰہیہ کی غیرفانی لذت 14 1
12 صحبتِ شیخ دین کی عطا، بقا ا ور ارتقا کی ضامن ہے 16 1
13 شیخ بنانے کے لیے مناسبت کا ہونا شرط ہے 17 1
14 علماء کو تقویٰ سے رہنا نہایت ضروری ہے 18 1
15 اﷲ تعالیٰ کی محبت کو غالب رکھنا فرض ہے 19 1
16 مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ کی ایک نصیحت 19 1
17 بڑی مونچھیں رکھنے پر حدیثِ پا ک کی چار وعیدیں 20 1
18 داڑھی کا ایک مشت رکھنا واجب ہے 21 1
19 مَردوں کے لیے ٹخنہ چھپانا حرام ہے 24 1
20 تکبر کرنے والا جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا 25 1
21 فتنہ وفسادات سے حفاظت کا عمل 26 1
22 مصائب وپریشانیاں آنے کا سبب 26 1
25 اَللّٰہُمَّ اَغْنِنِیْ بِالْعِلْمِ…الخ کی تشریح 27 1
26 دولتِ علم 27 25
27 زینتِ حلم 28 25
28 حَلِیْم کے معنیٰ 29 1
29 قرآنِ پا ک کی روشنی میں انتقام لینے کی حدود 29 1
30 شیخ کے فیض سے محرومی کی وجہ 30 1
31 سر ورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کا حلم وصبر اور اس کے ثمرات 30 1
32 اِنتقام نہ لینے میں ہی عافیت ہے 31 1
33 کرامتِ تقویٰ 32 1
34 تقویٰ کا صحیح مفہوم 33 1
35 ہم اﷲ تعالیٰ کے دائمی فقیر ہیں 34 1
36 ایمان کے بعد عافیت سب سے بڑی دولت ہے 35 1
37 شرف و عزت کا معیار 36 1
38 گناہ کی عارضی لذت ذریعۂ ذلت ہے 37 1
39 رُوح پر انوار کی بارش 38 1
40 سیدنا یوسف علیہ السلام کا اعلانِ محبت 38 1
41 گناہ سے بچنے کا انعامِ عظیم 40 1
42 گناہوں پر تلخ زندگی کی وعید 40 1
43 تمام معاصی سے بچنے کا ایک عجیب نسخہ 41 1
44 حصولِ تقویٰ کے دو طریقے 42 1
Flag Counter