Deobandi Books

کرامت تقوی

ہم نوٹ :

20 - 50
خواب  را  بگذار  اِمشب  اے  پدر
یک  شبے در کوئے بے خواباں  گزر
 دیکھیے! مولانا نصیحت کرتے وقت کتنا احترام کر رہے ہیں ہم کو اپنا ابا بنا رہے ہیں کہ میرے بابا تم ایک رات تو اپنے گھر کو چھوڑ کر کسی اﷲ والے کے پاس گزارو، سفر میں اگر ہو جائے تو کیا کہنا ہے۔ ابھی میرا بھی تین روز کا سفر ہوا تھا۔ صیانۃ المسلمین میں جو لوگ گئے تھے ان سے پوچھ لیجیے کہ کتنامزہ آیا۔ جو دن اور رات  دن اور رات کے پید ا کرنے والے کے لیے گزر جاتے ہیں پھر اس دن کا عالم اور ہوتا ہے اور اس رات کا عالم اور ہوتا ہے۔
 اگر میں آپ کو خمیرہ گاؤ زبان عنبری اور خمیرہ ابریشم کھلا ؤں اور ساتھ ساتھ یہ بھی بتا دوں کہ زہر مت کھا نا ورنہ دل کمزور رہ جائے گا تو بتائیے حکیم کا یہ حق ہے یا نہیں اور مریض پر فرض ہے یا نہیں کہ خمیرہ گاؤ زبان کے ساتھ زہر نہ کھائے۔ لہٰذاا ﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کیجیے کہ اﷲ نے اپنے ذکر کے ساتھ ساتھ یہ بھی نازل فرما دیا:
وَ ذَرُوۡا ظَاہِرَ الۡاِثۡمِ وَ بَاطِنَہٗ 9؎
اے ایمان والو! ظاہر ی گناہ بھی چھوڑدو اور باطنی گناہ بھی چھوڑ دو۔
بڑی مونچھیں رکھنے پر حدیثِ پا ک کی چار وعیدیں
 سر پر انگریزی بال نہ رکھیے۔ یا تو پٹہ رکھیے یا منڈا دیجیے یا بیچ میں مانگ رکھیے لیکن کہیں سے چھوٹے اور کہیں سے بڑے انگریزی بال ہوتے ہیں۔ دیکھیے سرسے شروع کر رہاہوں اب ذرا آگے بڑھیے۔ بڑی بڑی مونچھیں نہ رکھیے، بڑی بڑی مونچھیں رکھنے والوں پر چار قسم کا عذاب ہو گا۔ حضرت شیخ الحدیث ’’اوجزالمسالک شرح موطا امام مالک‘‘جلد نمبر ۴ا میں حدیث نقل کرتے ہیں:
مَنْ طَوَّلَ شَارِبَہٗ عُوْقِبَ بِاَرْبَعَۃِ اَشْیَاءٍ لَایَجِدُ شَفَاعَتِیْ وَلَا یَشْرَبُ مِنْ حَوْضِیْ وَیُعَذَّبُ فِیْ قَبْرِہٖ وَ یَبْعَثُ اللہُ اِلَیْہِ الْمُنْکَرَ وَالنَّکِیْرَ فِیْ غَضَبٍ10؎
_____________________________________________
9؎    الانعام:120 
10؎    اوجز المسالک للشیخ زکریارحمہ اللہ :270/14، باب ما جاء فی السنۃ فی الفطرۃ، دارالکتب العلمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 یَا حَلِیْمُ یَا کَرِیْمُ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ کی شر ح 9 1
4 بحررحمتِ الٰہیہ کی غیر محدود موج 9 1
5 شیخ کا سرزنش کرنا نفس کے مٹانے کے لیے ہوتاہے 10 1
6 ہدایت پر قائم رہنے کے تین نسخے 10 1
7 ولی اﷲ کی پہچان 11 1
8 شیخ بنانے کا معیار 12 1
9 صحبتِ اہل اﷲ کا مزہ 12 1
10 صحبتِ صالحین میں دُعا مانگنا مستحب ہے 13 1
11 محبتِ اِلٰہیہ کی غیرفانی لذت 14 1
12 صحبتِ شیخ دین کی عطا، بقا ا ور ارتقا کی ضامن ہے 16 1
13 شیخ بنانے کے لیے مناسبت کا ہونا شرط ہے 17 1
14 علماء کو تقویٰ سے رہنا نہایت ضروری ہے 18 1
15 اﷲ تعالیٰ کی محبت کو غالب رکھنا فرض ہے 19 1
16 مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ کی ایک نصیحت 19 1
17 بڑی مونچھیں رکھنے پر حدیثِ پا ک کی چار وعیدیں 20 1
18 داڑھی کا ایک مشت رکھنا واجب ہے 21 1
19 مَردوں کے لیے ٹخنہ چھپانا حرام ہے 24 1
20 تکبر کرنے والا جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا 25 1
21 فتنہ وفسادات سے حفاظت کا عمل 26 1
22 مصائب وپریشانیاں آنے کا سبب 26 1
25 اَللّٰہُمَّ اَغْنِنِیْ بِالْعِلْمِ…الخ کی تشریح 27 1
26 دولتِ علم 27 25
27 زینتِ حلم 28 25
28 حَلِیْم کے معنیٰ 29 1
29 قرآنِ پا ک کی روشنی میں انتقام لینے کی حدود 29 1
30 شیخ کے فیض سے محرومی کی وجہ 30 1
31 سر ورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کا حلم وصبر اور اس کے ثمرات 30 1
32 اِنتقام نہ لینے میں ہی عافیت ہے 31 1
33 کرامتِ تقویٰ 32 1
34 تقویٰ کا صحیح مفہوم 33 1
35 ہم اﷲ تعالیٰ کے دائمی فقیر ہیں 34 1
36 ایمان کے بعد عافیت سب سے بڑی دولت ہے 35 1
37 شرف و عزت کا معیار 36 1
38 گناہ کی عارضی لذت ذریعۂ ذلت ہے 37 1
39 رُوح پر انوار کی بارش 38 1
40 سیدنا یوسف علیہ السلام کا اعلانِ محبت 38 1
41 گناہ سے بچنے کا انعامِ عظیم 40 1
42 گناہوں پر تلخ زندگی کی وعید 40 1
43 تمام معاصی سے بچنے کا ایک عجیب نسخہ 41 1
44 حصولِ تقویٰ کے دو طریقے 42 1
Flag Counter