Deobandi Books

کرامت تقوی

ہم نوٹ :

26 - 50
۳)……گناہوں کا زہر نہ کھائیے، بس یہی علاج ہے۔ ان شاء اﷲ یہ تین نسخے آپ کے دین کی حفاظت استقامت اور ترقی کی ضمانت ہیں۔
فتنہ وفسادات سے حفاظت کا عمل
آج کل جو فسا د مچا ہوا ہے، قتل و خون ہو رہا ہے اور گولیاں چل رہی ہیں، اس کے لیے ایک عمل بتاتا ہوں۔ مشکوٰۃ شریف کی حدیث ہے حضرت عبد اﷲ ابنِ خبیب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ مدینہ میں بارش ہو رہی تھی، اندھیری رات تھی اور ہم حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو تلاش کر رہے تھے، ایک جگہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم ہمیں مل گئے۔ آپ نے فرمایا ایک عمل کر لیا کرو، تین مرتبہ قُلۡ ہُوَ  اللہُ  اَحَدٌ، تین مرتبہ قُلۡ اَعُوۡذُ  بِرَبِّ الۡفَلَقِ اور تین مرتبہ قُلۡ  اَعُوۡذُ  بِرَبِّ النَّاسِ صبح وشام پڑھ لیا کرو، یعنی فجر کے بعد اور مغرب کے بعد تَکْفِیْکَ مِنْ کُلِّ شَیْءٍ14؎ یہ تمہیں ہر ضرر پہنچانے والی شئے سے حفاظت کے لیے کافی ہے۔ اس کی برکت سے ان شاء اﷲ جنات، شیاطین، غنڈوں، ڈاکوؤں، چوروں سے حفاظت ہوجائے گی۔اس کو آپ پڑھیے، بہت عجیب عمل ہے۔ ابھی اسٹیل مل میں ایک دوست کے یہاں ڈاکو آگئے۔ وہ اور ان کے بیوی بچے یہ عمل صبح شام پڑھتے تھے۔ ڈاکوؤں نے ان کو گولی مارنے کی بہت کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے، جب ڈاکو نے فائر کیا تو گولی دیوار میں لگی، وہ ڈاکو بے ہوش ہو گیااور بعد میں پکڑا گیا۔ تین قل کا عمل سب لوگ آج سے جاری کر دو۔ بچے بچے سے پڑھوائیے، جو بچے پڑھ سکتے ہوں۔ اﷲ تعالیٰ کی خصوصی حفاظت ہو جائے گی۔ گناہوں کے سبب جو وبال آ رہے ہیں دل سے استغفار و توبہ کیجیے۔ اَسْتَغْفِرُ اللہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَیْہِ کثرت سے پڑھیے۔ یہ سب ہمارے گناہوں کا وبال ہے۔
مصائب وپریشانیاں آنے کا سبب
قرآنِ پاک اعلان کرتا ہے کہ جو بھی مصیبت تم پر آتی ہے سب تمہارے ہاتھوں کی کمائی ہے، تمہارے گناہوں کے سبب سے آتی ہے اور اکثر تو ہم معاف کر دیتے ہیں:
_____________________________________________
14؎  مرقاۃ المفاتیح: 55/5،کتاب فضائل القرآن،دارالکتب العلمیۃ،بیروت،ذکرہ بلفظ تدفع عنک کل سوءٍ،وذکر ھذااللفظ   بین  سطور مشکوٰۃ المصابیح:188/1،المکتبۃ القدیمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 یَا حَلِیْمُ یَا کَرِیْمُ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ کی شر ح 9 1
4 بحررحمتِ الٰہیہ کی غیر محدود موج 9 1
5 شیخ کا سرزنش کرنا نفس کے مٹانے کے لیے ہوتاہے 10 1
6 ہدایت پر قائم رہنے کے تین نسخے 10 1
7 ولی اﷲ کی پہچان 11 1
8 شیخ بنانے کا معیار 12 1
9 صحبتِ اہل اﷲ کا مزہ 12 1
10 صحبتِ صالحین میں دُعا مانگنا مستحب ہے 13 1
11 محبتِ اِلٰہیہ کی غیرفانی لذت 14 1
12 صحبتِ شیخ دین کی عطا، بقا ا ور ارتقا کی ضامن ہے 16 1
13 شیخ بنانے کے لیے مناسبت کا ہونا شرط ہے 17 1
14 علماء کو تقویٰ سے رہنا نہایت ضروری ہے 18 1
15 اﷲ تعالیٰ کی محبت کو غالب رکھنا فرض ہے 19 1
16 مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ کی ایک نصیحت 19 1
17 بڑی مونچھیں رکھنے پر حدیثِ پا ک کی چار وعیدیں 20 1
18 داڑھی کا ایک مشت رکھنا واجب ہے 21 1
19 مَردوں کے لیے ٹخنہ چھپانا حرام ہے 24 1
20 تکبر کرنے والا جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا 25 1
21 فتنہ وفسادات سے حفاظت کا عمل 26 1
22 مصائب وپریشانیاں آنے کا سبب 26 1
25 اَللّٰہُمَّ اَغْنِنِیْ بِالْعِلْمِ…الخ کی تشریح 27 1
26 دولتِ علم 27 25
27 زینتِ حلم 28 25
28 حَلِیْم کے معنیٰ 29 1
29 قرآنِ پا ک کی روشنی میں انتقام لینے کی حدود 29 1
30 شیخ کے فیض سے محرومی کی وجہ 30 1
31 سر ورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کا حلم وصبر اور اس کے ثمرات 30 1
32 اِنتقام نہ لینے میں ہی عافیت ہے 31 1
33 کرامتِ تقویٰ 32 1
34 تقویٰ کا صحیح مفہوم 33 1
35 ہم اﷲ تعالیٰ کے دائمی فقیر ہیں 34 1
36 ایمان کے بعد عافیت سب سے بڑی دولت ہے 35 1
37 شرف و عزت کا معیار 36 1
38 گناہ کی عارضی لذت ذریعۂ ذلت ہے 37 1
39 رُوح پر انوار کی بارش 38 1
40 سیدنا یوسف علیہ السلام کا اعلانِ محبت 38 1
41 گناہ سے بچنے کا انعامِ عظیم 40 1
42 گناہوں پر تلخ زندگی کی وعید 40 1
43 تمام معاصی سے بچنے کا ایک عجیب نسخہ 41 1
44 حصولِ تقویٰ کے دو طریقے 42 1
Flag Counter