کرامت تقوی |
ہم نوٹ : |
|
بر کفِ من نہہ شرابِ آتشیں اے اﷲ! میری ہتھیلی پر اپنی محبت کی تیز آگ والی شراب رکھ دیجیے، ہم کو اپنی محبت کی تیزوالی شراب پلائیے ؎ بعد ازیں کروفرِ مستانہ بیں پھر آپ میرے عشق کی مستانہ شان و شوکت کو دیکھیے۔ جب ہمارے باطن میں کچھ ہے ہی نہیں تو ؎ چہ می جوئی ز جیب و آستینم اے اﷲ! میری جیب و آستین میں کیا رکھا ہے ؎ بجز چیزے کہ دادی من چہ دارم جو آپ دیں گے وہی تو ہم پائیں گے۔سبحان اﷲ ! مولانا رومی بھی کیا پیارے آدمی ہیں۔ صحبتِ شیخ دین کی عطا، بقا ا ور ارتقا کی ضامن ہے دین پر قائم رہنے کے لیے اور دین میں ترقی کے لیے یعنی صرف استقامت ہی نہیں کہ آپ ایک مقام پر پڑے رہیں بلکہ اﷲ کے راستے میں آپ کی ترقی بھی ہوتی رہے گی، اس کے لیے جو نسخہ میں بتا رہا ہوں وہ دین کی نعمت کی عطا کا بھی ضامن ہے، بقا کا بھی ضامن ہے اور دین کی ترقیات کا بھی ضامن ہے اور وہ کیا ہے؟ اہل اﷲ کی صحبت ہے، اور کیسے معلوم ہو کہ یہ اہل اﷲ ہیں؟ جنہوں نے اہل اﷲ کی صحبت اٹھائی ہے تو سمجھ لو کہ وہ بھی اہل اﷲ ہیں۔ آپ کو کیا معلوم کہ اس کے دل میں کیا ہے، یہ پتا لگانا بہت مشکل ہے کہ کتنا قابل ہے۔ بس اتنا ہی کافی ہے کہ وہ کسی اﷲ والے کا صحبت یافتہ ہے۔ اگر آپ کو معلوم ہو جائے کہ گلشن میں ایک بڈھا۸۰سال کا آیا ہوا ہے اور وہ حکیم اجمل خان کا خاص شاگرد ہے تو بڑے بڑے لوگ اس کے پاس پہنچیں گے۔ اسی طرح یہ معلوم کرنے کے لیے کہ کون اﷲ والا ہے بس یہی دیکھو کہ اس نے کسی بزرگ کی صحبت اٹھائی ہے یا نہیں۔ اﷲ والے خود اپنے منہ سے تھوڑی کہیں گے۔ وہ تو اپنے کو اتنا مٹائیں گے کہ ہمارے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے، آپ کا حسنِ ظن ہے، لیکن اس