آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم |
ہم نوٹ : |
|
ہے کہ یہ لوگ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والے نہیں ہیں، لہٰذا میں آپ حضرات سے سوال کرتا ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ کو عشق تھا یا نہیں؟ ہمارا آپ کا تو زبانی عشق ہے، لیکن صحابہ نے تو جان قربان کردی ، خون بہادیا، اُحد کے دامن میں ایک ہی دن میں ستر صحابہ شہید ہوگئے اور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کی نمازِ جنازہ پڑھائی۔ کیا کامیاب زندگی تھی! ایک تو شہادت کا بلند درجہ پھر نمازِ جنازہ پڑھانے والا بھی کیسا! تمام نبیوں کا سردار، وجہِ وجودِ کائنات ؎ان کے کوچے سے لے چل جنازہ میرا جان دی میں نے جن کی خوشی کے لیے بے خودی چاہیے بندگی کے لیے واقعی! جب تک اللہ کی محبت میں بے خودی نہیں ہوتی بندگی میں روح نہیں آتی،یہی محبت سیکھنے کے لیے خانقاہوں کو قائم کیا گیا ہے، ورنہ کتب بینی تو آپ اپنے گھر میں بھی کرسکتے ہیں، لیکن کتابوں سے محبت نہیں ملتی، محبت تو اہلِ محبت کی صحبت سے ملتی ہے، لہٰذا میں یہ سوال کرتاہوں کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جب دنیا سے تشریف لے گئے، تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ڈھائی سال خلافت کی، کیا تاریخ میں کوئی اس کا ثبوت دے سکتا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ربیع الاوّل میں مسجدِ نبوی میں روغنِ زیتون سے چراغاں کیا ہو؟ یہاں تو آج کل بلب ہیں، اُس زمانے میں تو بلب نہیں تھے، لیکن حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ زیتون کے تیل سے بہت سے چراغ تو جلا سکتے تھے لیکن کوئی چراغاں نہیں ہوا۔ کیا ابو بکر صدیق جنہوں نے اپنی جان فدا کی، جن کے بارے میں سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک دن کی عبادت عمر کی ساری زندگی کی عبادت سے افضل ہے اور وہ کون سے دن کی عبادت تھی؟ جہاد کے دن جبکہ صحابہ نے کہا کہ ابھی حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی وفات ہوئی ہے، ابھی جہاد کے لیے ہمیں شرح صدر نہیں، تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ میرے ساتھ ہے،کیوں کہ جب غارِ ثور میں یہ آیت نازل ہوئی لَا تَحۡزَنۡ اِنَّ اللہَ مَعَنَا 17؎ تو رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے مجھ _____________________________________________ 17؎التوبۃ:40