Deobandi Books

آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم

ہم نوٹ :

14 - 42
ہے آپ ضرور آئیے گا۔ایک شخص نے ان سے پوچھا کہ قوالی سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ قوالی سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ طبلے بجانے والا طبلچی جب شعر کے آخر میں طبلے پر ہاتھ مارتا ہے تو روح عرشِ اعظم تک چلی جاتی ہے، اللہ کا راستہ نماز ، روزے والا تو مشکل راستہ ہے، لیکن یہ طبلے والا راستہ بہت جلد طے ہوجاتا ہے اور آپ طبلے کی ایک تھاپ پر سیدھےعرشِ اعظم پر پہنچ جائیں گے۔ لَاحَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ۔حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم تو فرماتے ہیں کہ میں گانا بجانا مٹانے کے لیے پیدا کیا گیا ہوں اور نعوذ باﷲ!یہ طبلے سے عرش  پر پہنچ رہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کی اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی محبت میں اشعار ہمارے تمام اکابرنے سنے ہیں،لیکن چار شرطوں کے ساتھ جو میں آگے بیان کروں گا، لیکن حدودِ شریعت کو توڑ کر اشعار اور قوالی سننا حرام ہے۔ میں نے ایک زمانے میں اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ایک طرف عشاء کی نماز ہورہی تھی اور دوسری طرف قوالی ہورہی تھی، کسی نے بھی نماز ادا نہیں کی، طبلے بج رہے تھے اور بیٹھے گردن ہلا رہے تھے۔ تحقیق کی تو قریبی لوگوں نے بتایا کہ قوالوں نے اس وقت شراب پی ہوئی ہے، یہ رات بھر جاگ نہیں سکتے، نہ اتنی گردن ہلا سکتے ہیں،یہ سب نشے میں ہیں۔ بتائیے! عشاء کی نماز ضروری ہے یا شرابیوں سے قوالی سننا ضروری ہے؟ بعض جگہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھاہے کہ قوالی ہورہی ہے، پیر صاحب کو سجدہ کیا جارہاہے اور نماز کا اہتمام نہیں۔
علامہ شامی ابنِ عابدین فقہ شامی میں اور سلطان نظام الدین اولیاء رحمۃاللہ علیہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ چار شرطیں ہیں جن سے اشعار کا سننا جائز ہے، چاہے اللہ تعالیٰ کی حمد میں ہوں یا سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی محبت میں نعت شریف ہو تو یہ صرف جائز ہی نہیں بلکہ باعثِ برکت ہیں، لیکن شرط یہ ہے کہ طبلہ سارنگی نہ ہو، طبلہ سارنگی یعنی موسیقی پر حمدونعت پڑھنا بے ادبی اور اﷲ اور رسول کی نافرمانی ہے۔
قصیدہ بردہ کے اشعار کی برکات
علامہ بوصیری رحمۃاللہ علیہ نے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی نعت میں اور آپ کی محبت میں اشعار کہے ہیں جو قصیدہ بردہ کے نام سے مشہور ہیں۔ ان کو خواب میں حضور   صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی۔آپ نے ان سے فرمایش کی کہ اے بوصیری! تم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اﷲ تعالیٰ کی محبت کا راستہ اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 7 1
3 محبت کی دو قسمیں 8 1
4 عشقِ رسول کی بنیاد اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 8 1
5 نافرمانیٔ رسول کے ساتھ عشقِ رسول کا دعویٰ باطل ہے 9 1
6 گھر میں تصویر لگانے کی حرمت 10 1
7 ٹخنے چھپانا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہے 11 1
8 ذکرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی برکات 12 1
9 اُحد اور طائف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا خونِ مبارک کس لیے بہا؟ 12 1
10 گانے بجانے کی حرمت 12 1
11 قصیدہ بردہ کے اشعار کی برکات 14 1
12 چار شرائط سے سماع جائز ہے 15 1
13 پہلی شرط 15 12
14 دوسری شرط 15 12
15 تیسری شرط 16 12
16 چوتھی شرط 17 12
17 اتباعِ سنت پر اہل اﷲ کی حرص 18 1
18 محبت کا انعامِ عظیم 19 1
19 اہل اﷲ کا اہتمامِ اتباعِ سنت 20 1
20 داڑھی منڈانے والوں سے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا اظہارِ نفرت 21 1
21 بڑی مونچھیں رکھنے پر وعید 22 1
22 صحابہ کا اعلیٰ مقام 22 1
23 اہل اﷲ کا طریقِ اصلاح 23 1
24 ہر کام علمائے کرام سے پوچھ کر کیجیے 23 1
25 عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حاصل 24 1
26 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رتبہ عظیم الشان ہے 25 1
27 اتباعِ سنت کا نور 26 1
28 خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نعمتِ عظمیٰ ہے 26 1
29 چراغاں کرنے اور مخصوص دن منانے کی حقیقت 27 1
30 نافرمانی کرنا عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے 30 1
31 درود شریف کے فضائل 32 1
32 اصل عشقِ رسول اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 33 1
33 ربیع الاوّل کی حقیقت پانے والے 35 1
34 رسالت کا اصل مقصد توحید ہے 36 1
35 خدا کے سوا کسی کو علمِ غیب نہیں 37 1
36 اولیاء اللہ سے براہِ راست مانگنا شرک ہے 38 1
37 بدعت کی خرافات 39 1
Flag Counter