Deobandi Books

آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم

ہم نوٹ :

20 - 42
اہل اﷲ کا اہتمامِ اتباعِ سنت 
میں نے الٰہ آباد کے ایک بزرگ حضرت مولانا  شاہ محمد احمد صاحب کو دیکھا جو حضرت شاہ فضل رحمٰن صاحب گنج مراد آبادی رحمۃاللہ علیہ کے خلیفہ سید بدر علی شاہ کے خلیفہ ہیں۔ ان کو دیکھا کہ ان کا کُرتا اتارنے والے خادم نے داہنے ہاتھ کی طرف سے کُرتا اُتار دیا،حالاں کہ سنت یہ ہے کہ کُرتا پہنتے وقت پہلے داہنے ہاتھ میں پہنے اور اتارتے وقت پہلے بائیں ہاتھ سے اتارے۔ جوتا ہو یا کُرتا ہو یا پائجامہ ہوداہنی طرف سے پہنو اور بائیں طرف سے اتارو۔ میں اُس وقت موجود تھا، کراچی سے حضرت کی خدمت میں حاضر ہوا تھا۔ حضرت نے خادم کو ڈانٹ کر فرمایا کہ تم کیسے بے وقوف ہو! تم کو اس سنت کا علم نہیں؟ تم نے میرا کُرتا سنت کے خلاف اُتار دیا، اب دوبارہ پہناؤ، دوبارہ داہنے ہاتھ میں پہنا اورفرمایا کہ اب بائیں ہاتھ کی طرف سے اُتارو۔ایک مرتبہ ایک شخص نے حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب ہردوئی کا موزہ اُتارا تو پہلے داہنی طرف سے اتار دیا، فرمایا پھر پہنا ؤ اور پہلے بائیں طرف سے اُتارو ۔ موزہ ،جوتا، لباس پہنتے وقت سنت پر عمل کرو، سنت پر عمل سے ہر وقت حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی یاد تازہ ہوتی ہے، مثلاً جوتا پہنتے وقت خیال آئے گا کہ سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے حکمِ عالی پر عمل ہو رہا ہے کہ
اِذَا انْتَعَلَ اَحَدُکُمْ فَلْیَبْدَأْ بِالْیَمِیْنِ وَ اِذَا نَزَعَ  فَلْیَبْدَأْ بِالشِّمَالِ14؎
جب تم میں سے کوئی جوتا پہنے تو پہلے داہنے پیر میں پہنےاور جب اُتارے تو پہلے بائیں طرف سے اتارے۔ اگر آپ اس سنت پر عمل کریں گے تو دن بھر میں جتنی بار جوتا پہنیں گے اور اُتاریں گے، تو کیا آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی یا د تازہ نہیں ہوگی؟ دل یقیناً مسرور ہوگا کہ ہم سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے حکمِ مبارک پر عمل کر رہے ہیں۔ محبت اسی کا نام ہے۔ محبت عمل کا نام ہے۔ خالی زبان سے کہہ دیتے ہیں کہ میں بڑا محبت کرنے والا ہوں، لیکن جب عمل کا معاملہ آتا ہے تو نفس و شیطان غالب آجاتے ہیں، معاشرہ اور سوسائٹی غالب ہوجاتی ہے، بیوی کا خوف، دفتر والوں کا خوف آجاتا ہے جس سے ہم لوگ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صریح حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
_____________________________________________
14؎   صحیح البخاری:870/2(5876)، باب یبدأبانتعال الیمنٰی ،المکتبۃ المظہریۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اﷲ تعالیٰ کی محبت کا راستہ اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 7 1
3 محبت کی دو قسمیں 8 1
4 عشقِ رسول کی بنیاد اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 8 1
5 نافرمانیٔ رسول کے ساتھ عشقِ رسول کا دعویٰ باطل ہے 9 1
6 گھر میں تصویر لگانے کی حرمت 10 1
7 ٹخنے چھپانا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہے 11 1
8 ذکرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی برکات 12 1
9 اُحد اور طائف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا خونِ مبارک کس لیے بہا؟ 12 1
10 گانے بجانے کی حرمت 12 1
11 قصیدہ بردہ کے اشعار کی برکات 14 1
12 چار شرائط سے سماع جائز ہے 15 1
13 پہلی شرط 15 12
14 دوسری شرط 15 12
15 تیسری شرط 16 12
16 چوتھی شرط 17 12
17 اتباعِ سنت پر اہل اﷲ کی حرص 18 1
18 محبت کا انعامِ عظیم 19 1
19 اہل اﷲ کا اہتمامِ اتباعِ سنت 20 1
20 داڑھی منڈانے والوں سے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا اظہارِ نفرت 21 1
21 بڑی مونچھیں رکھنے پر وعید 22 1
22 صحابہ کا اعلیٰ مقام 22 1
23 اہل اﷲ کا طریقِ اصلاح 23 1
24 ہر کام علمائے کرام سے پوچھ کر کیجیے 23 1
25 عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حاصل 24 1
26 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رتبہ عظیم الشان ہے 25 1
27 اتباعِ سنت کا نور 26 1
28 خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نعمتِ عظمیٰ ہے 26 1
29 چراغاں کرنے اور مخصوص دن منانے کی حقیقت 27 1
30 نافرمانی کرنا عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے 30 1
31 درود شریف کے فضائل 32 1
32 اصل عشقِ رسول اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 33 1
33 ربیع الاوّل کی حقیقت پانے والے 35 1
34 رسالت کا اصل مقصد توحید ہے 36 1
35 خدا کے سوا کسی کو علمِ غیب نہیں 37 1
36 اولیاء اللہ سے براہِ راست مانگنا شرک ہے 38 1
37 بدعت کی خرافات 39 1
Flag Counter