آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم |
ہم نوٹ : |
|
کو منع کرتے ہیں تو جو لوگ خلافِ سنت کاموں میں مبتلا ہیں وہ ہمیں اپنے کباب میں ہڈی سمجھتے ہیں، انہوں نے اپنے حلوے مانڈے کے لیے ہمیں بدنام کیا ہے کہ ہم بزرگوں کو نہیں مانتے۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بعض لوگ نادانی سے انگریزوں کی چالوں کی وجہ سے ہم کو اولیاء اﷲ کا مخالف کہتے ہیں، قیامت کے دن ہم کو بدنام کرنے کا اﷲ کے یہاں جواب دینا پڑے گا۔ ان لوگوں کو ہم کیا جانیں جو کہتے ہیں کہ ہم اولیاء اﷲ کو نہیں مانتے۔ ہم تو اللہ تعالیٰ کے کلامِ پاک، سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی حدیثِ پاک اور صحابہ کے اعمال جانتے ہیں اور مانتے ہیں اور ہمارا عقیدہ سن لیجیے کہ ہم اولیاء اللہ کی جوتیوں کی خاک کے ذرّات کو بادشاہوں کے تاجوں کے موتیوں سے افضل سمجھتے ہیں۔ یہ علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃاللہ علیہ کا ارشاد ہے جو انہوں نے اپنے شاگردِ خاص مولانا عبداللہ شجاع آبادی سے اور دوسرے شاگردوں سے فرمایا تھا، جب ان کی بخاری شریف ختم ہوئی تھی کہ مولویو! بخاری شریف ختم ہوگئی، لیکن بخاری شریف کی روح جب حاصل ہوگی جب کچھ دن کسی اﷲ والے کی جوتیاں اُٹھاؤ گے، لہٰذا اب جاؤ! اور کچھ دن کسی اللہ والے کی جوتیاں اُٹھا لو، کچھ دن خدا کے عاشقوں کی محبت میں رہ لو تب پتا چلے گا کہ بخاری شریف کیا چیز ہے۔ مولانا گنگوہی رحمۃاللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ حدیث پڑھنے پڑھانے کا مزہ تب ہے جب پڑھنے والا بھی صاحبِ نسبت ہو اور پڑھانے والا بھی صاحبِ نسبت ہو۔ اور نسبت سے کیا مُراد ہے؟ ولی اللہ ہو، اس کو اللہ تعالیٰ کا خاص تعلق حاصل ہو۔ خدا کے سوا کسی کو علمِ غیب نہیں یہاں پر ایک بات یاد آئی۔قرآن شریف میں ہے کہ ہدہد غائب تھا، حضرت سلیمان علیہ السلام نے سارے پرندوں کو جمع کرکے پوچھا کہ ہدہد کہاں ہے؟ اگر کسی خاص مقصد کے لیے غائب نہیں ہوا تو آج میں اس کو ذبح کر دوں گا۔اتنے میں ہدہد حاضر ہوگیا۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا کہ اے ہدہد! تو کہاں گیا تھا؟ تو اس نے کہا: اَحَطۡتُّ بِمَا لَمۡ تُحِطۡ بِہٖ وَ جِئۡتُکَ مِنۡ سَبَاٍۭ بِنَبَاٍ یَّقِیۡنٍ 18؎ میں آپ کے پاس ایسی خبر لایا ہوں جس کا علم آپ کو نہیں ہے۔ اب بتائیے! نبی کے علمِ غیب کی نفی کر رہا ہے۔ دیکھا آپ نے! کیا ہدہد بھی گمراہ نکلا ؟ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: _____________________________________________ 18؎النمل :22