آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم |
ہم نوٹ : |
اتباعِ سنت کا نور دوستو! میں نے آیت اس لیے تلاوت کی کہ جو کام کرو سنت و شریعت کے مطابق کرو، اور گانا بجانا طبلہ سارنگی یہ چیزیں خلافِ سنت ہیں، خلافِ شریعت ہیں۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِعلان فرمایا کہ اے لوگو! میں باجا اور گانا بجانا مٹانے کے لیے پیدا کیا گیا ہوں، تو جس چیز کو مٹانے کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پیدا کیے گئے آج امت اس چیز کو زندہ کرکے اپنے اوپر لعنت کیوں برسا رہی ہے؟ ایسی امت کیا فلاح پائے گی؟ پس سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے جتنے ارشاداتِ مبارکہ ہیں، جتنی سنتیں ہیں، ان سب کو سر آنکھوں پر رکھو، ان پر عمل کرو پھر دیکھو کہ کتنا نور پیدا ہوتاہے؟ سورج اور چاند کیا جانیں اُس روشنی کو جو روشنی سنت میں ہے ؎از لبِ یارم شکر را چہ خبر و ز رُخش شمس و قمر را چہ خبر مٹھائی کیا جانے اللہ کے نام کی مٹھاس کو؟ مٹھائی اور شکر مخلوق ہے، حادِث ہے، اللہ تعالیٰ کی ذات واجب الوجود او ر قدیم ہے، خالقِ شکر ہے، خالقِ شکر کو شکر کیا جانے؟ خالق شکر غیر محدود مٹھاس رکھتاہے اور شکر کی مٹھاس محدود ہے اور اگر شوگر بڑھ جائے تو شکر کھا بھی نہیں سکتے اور اللہ تعالیٰ کا نامِ پاک ہر بیماری کی شفا ہے۔سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھنا ہر بیماری کی شفا ہے، اس کی برکت سے حسنِ خاتمہ بھی ملتاہے۔ خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نعمتِ عظمیٰ ہے علماء نے لکھاہے کہ جس نے سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو زندگی میں ایک دفعہ خواب میں دیکھ لیا اس کا خاتمہ ایمان پر ہوگا۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃاللہ علیہ کو بارہ مرتبہ سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی اور میرے شیخ نے خود فرمایاکہ ایک مرتبہ ایسی زیارت نصیب ہوئی کہ مجھے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی چشمِ مبارک کے لال لال ڈورے بھی نظر آئے، اتنا واضح خواب تھااور انہوں نے خواب ہی میں پوچھا بھی کہ یا رسول اللہ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم)! کیا عبدالغنی نے آپ کو خوب دیکھ لیا؟ تو