Deobandi Books

آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم

ہم نوٹ :

8 - 42
میرے رسول تم کو جو احکام عطا فرما رہے ہیں اُن کو سر آنکھوں پر رکھ لو اورجس بات سے حضورِاکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم منع فرمائیں اُس سے رُک جاؤ۔
قرآنِ پاک کی اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا مقام بیان کردیا کہ جن باتوں کا ہم نے حکم دیا ہے اُن کو بھی کرو اور جن باتوں کا حکم ہمارا رسول دے اُن کو بھی کرو، اور جن چیزوں سے ہم نے منع کیا ہے ان سے بھی رُکو اور جن چیزوں سے ہمارے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم منع کرتے ہیں ان سے بھی رُکو۔ خبردار! میرے احکام میں اور میرے رسول کے احکام میں فرق نہ کرنا،کیوں کہ میرے نبی اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے، وہ میرے ہی فرمان کے ناقل اور میرے ہی فرمان کے سفیر ہیں، ان کا فرمان میرا ہی فرمان ہے، وہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے ہیں، جس چیز کو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں وہی آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے نکلتا ہے۔ 
محبت کی دو قسمیں
معلوم ہوا کہ ہر محبت اﷲ کے یہاں مقبول نہیں۔ محبت کی دو قسمیں ہیں: ایک محبت مقبول اور ایک محبت مردود، یعنی غیر مقبول جیسے عصر کی نماز کے بعد کوئی نفل پڑھے۔ بخاری شریف کی حدیث میں سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ عصر کی نماز کے بعد کوئی نفل جائز نہیں۔ اگر کوئی یہ کہے کہ بھئی! ہمیں تو اللہ میاں سے محبت کرنی ہے اور وہ اخلاص کے ساتھ دروازے بند کرکے نفلیں پڑھے اور اخلاص بھی اتنا کہ اسے نہ بیوی بچے دیکھ رہے ہیں، نہ کوئی مخلوق دیکھ رہی ہے، خالص اللہ کے لیے نفلیں پڑھ رہا ہے، مگر رسولِ خدا   صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی وجہ سے نہ اس کا اخلاص قبول، نہ اس کے نفل قبول۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ اللہ پاک کی محبت اتباعِ سنت کے ذریعے ملتی ہے۔ 
عشقِ رسول کی بنیاد اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم  ہے
صحابہ کرام رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین میں یہی بات تھی کہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی ایک ایک سنت پر فدا تھے۔ سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ فرما رہےتھے،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اﷲ تعالیٰ کی محبت کا راستہ اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 7 1
3 محبت کی دو قسمیں 8 1
4 عشقِ رسول کی بنیاد اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 8 1
5 نافرمانیٔ رسول کے ساتھ عشقِ رسول کا دعویٰ باطل ہے 9 1
6 گھر میں تصویر لگانے کی حرمت 10 1
7 ٹخنے چھپانا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہے 11 1
8 ذکرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی برکات 12 1
9 اُحد اور طائف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا خونِ مبارک کس لیے بہا؟ 12 1
10 گانے بجانے کی حرمت 12 1
11 قصیدہ بردہ کے اشعار کی برکات 14 1
12 چار شرائط سے سماع جائز ہے 15 1
13 پہلی شرط 15 12
14 دوسری شرط 15 12
15 تیسری شرط 16 12
16 چوتھی شرط 17 12
17 اتباعِ سنت پر اہل اﷲ کی حرص 18 1
18 محبت کا انعامِ عظیم 19 1
19 اہل اﷲ کا اہتمامِ اتباعِ سنت 20 1
20 داڑھی منڈانے والوں سے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا اظہارِ نفرت 21 1
21 بڑی مونچھیں رکھنے پر وعید 22 1
22 صحابہ کا اعلیٰ مقام 22 1
23 اہل اﷲ کا طریقِ اصلاح 23 1
24 ہر کام علمائے کرام سے پوچھ کر کیجیے 23 1
25 عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حاصل 24 1
26 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رتبہ عظیم الشان ہے 25 1
27 اتباعِ سنت کا نور 26 1
28 خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نعمتِ عظمیٰ ہے 26 1
29 چراغاں کرنے اور مخصوص دن منانے کی حقیقت 27 1
30 نافرمانی کرنا عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے 30 1
31 درود شریف کے فضائل 32 1
32 اصل عشقِ رسول اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 33 1
33 ربیع الاوّل کی حقیقت پانے والے 35 1
34 رسالت کا اصل مقصد توحید ہے 36 1
35 خدا کے سوا کسی کو علمِ غیب نہیں 37 1
36 اولیاء اللہ سے براہِ راست مانگنا شرک ہے 38 1
37 بدعت کی خرافات 39 1
Flag Counter