آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم |
ہم نوٹ : |
|
کسی کے دردِ محبت نے عمر بھر کے لیے خدا سے مانگ لیا انتخاب کرکے مجھے کعبہ کے سامنے سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دستِ مبارک اٹھے ہوئے تھے کہ یااللہ!دو عمر میں سے ایک عمر ہمیں عطا کر دے، عمر ابنِ ہشام یا عمر ابنِ خطاب اور جبرئیل امین اور صدیقِ اکبر آمین کہہ رہے تھے۔ان میں سے عمر ابنِ خطاب قبول ہوگئے۔ غرض حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مانگے گئے۔ کبھی کبھی اولیاء اللہ بھی اپنے لیے کسی کو مانگ لیتے ہیں۔ اہل اﷲ کا طریقِ اصلاح میں نے ایک دفعہ کہا تھاکہ جو نافرمانی کرکے خدائے تعالیٰ کو ناراض کرتاہے اس کی مثال کٹی ہوئی پتنگ کی سی ہے، جب اللہ سے کٹ گیا تو جو چاہے اس کو لوٹ لے، نوچ کھسوٹ لے۔کٹی ہوئی پتنگ کا حشر کیا ہوتاہے؟ ایک پروفیسر جو یونیورسٹی میں بین الا قوامی تعلقات پڑھاتے تھے، میرے پاس آتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صاحب! میں بھی کٹی پتنگ ہوں، لیکن میں چاہتا ہوں کہ مجھے کوئی اللہ والا لوٹ لے۔ ظالم نے کیا بات کہی! اس نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ مجھے لوٹا جائے گا کیوں کہ میں کٹی پتنگ ہوں لیکن میری خواہش ہے کہ بجائے اس کے کہ محلے کے لڑکے مجھے لوٹیں مجھے کوئی اللہ والا لوٹ لے۔ میں نے کہا اللہ والے ایسے نہیں لوٹتے، لٹوانے کے لیے خانقاہوں میں جانا پڑتاہے، وہ لوٹنے کے لیے دروازے دروازے نہیں پھرتے، اِلّایہ کہ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے کبھی کبھی دعوت اِلی اللہ کے لیے بھی سفر کرتے ہیں۔ اور لوٹنے سے مراد یہ نہیں ہے کہ وہ تمہارا مال لوٹتے ہیں، بلکہ اپنی اصلاحی تدابیرسے تمہارے اخلاقِ رذیلہ کو لوٹ کرتمہیں اخلاقِ حمیدہ سے مزین فرما دیتے ہیں۔ ہر کام علمائے کرام سے پوچھ کر کیجیے لہٰذا آپ جو کام بھی کیجیے علماء سے پوچھیے کہ سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو اﷲ تعالیٰ نے نبوت دینے کے ۲۳ برس بعد تک زندگی عطا فرمائی، تیرہ سال مکہ شریف میں اور دس سال مدینہ شریف میں، تو اس عرصے میں آپ نے کیاکیا خوشیاں منائیں؟ کتنے لوگوں کا یومِ ولادت منایا؟ کتنے لوگوں کا یومِ وفات منایا؟ کتنے نبیوں کاڈے منایا؟یعنی موت کا یا پیدایش کا دن