Deobandi Books

آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم

ہم نوٹ :

11 - 42
ٹخنے چھپانا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہے
بخاری شریف کی حدیث ہے مَا اَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ مِنَ الْاِزَارِ فِی النَّارِ4؎ جس کا ٹخنہ اوپر سے آنے والے لباس مثلاً شلوار، پاجامہ، لنگی وغیرہ سے چھپا رہے گا اُتنا حصہ جہنم میں جلے گا۔دوسری حدیث میں ہے کہ جو تکبر سے ایسا کرے گا۔اِس حدیث کو لے کر آج لوگ خوب ہوشیاریاں اور چالاکیاں دِکھا رہے ہیں کہ صاحب میرا ٹخنہ تکبر کی وجہ سے نہیں ڈھک رہا ہے،حالاں کہ کبھی کسی صحابی نے ٹخنہ نہیں ڈھکا۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا پیٹ نکلا ہوا تھا اِس لیے آپ کا پاجامہ لٹک جاتا تھا، لیکن آپ ہر وقت اُس کو اہتمام سے اوپر کرتے رہتے تھے اور وحیٔ الٰہی سے سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی زبانِ رسالت سے اس بات کا اعلان ہوا کہ حضرت ابوبکر صدیق تکبر سے پاک ہیں۔ آج کے زمانے میں کس کو سرورِ عالم    صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے مستثنیٰ فرمایا؟ کس کے لیے وحی نازل ہوئی؟ لہٰذا جو لوگ ٹخنے        ڈھک رہے ہیں وہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی نافرمانی کررہے ہیں۔علامہ ابنِ حجر عسقلانی رحمۃ اﷲ علیہ جن کو ایک لاکھ حدیثیں بمع راویوں کے  ناموں کے زبانی یاد تھیں، وہ فتح الباری شرح بخاری جلد نمبر ۶ میں تمام حدیثیں سامنے رکھ کر فیصلہ لکھتے ہیں:
 فَاِنَّ ظَاہِرَ الْاَحَادِیْثِ یَدُلُّ عَلٰی تَحْرِیْمِ الْاِسْبَالِ5؎  
یعنی چاہے تکبر ہو یا نہ ہو ہرحال میں ٹخنہ چھپانا حرام ہے۔ 
علامہ ابنِ حجر عسقلانی حافظ الحدیث ہیں جنہیں ایک لاکھ حدیثیں مع اسناد کے زبانی یاد تھیں اور جنہوں نے بخاری شریف کی۱۴ جلدوں میں شرح لکھی ہے، ان سے بڑھ کر آج کوئی کیا حدیث بیان کرے گا؟آج تو چند کتابیں پڑھ لیں اور علامہ بن گئے، یہ لوگ علامہ نہیں ضلَّامہ ہیں۔  علامہ ابنِ حجر عسقلانی تمام مجموعۂ احادیث کی روشنی میں فرماتے ہیں فَاِنَّ ظَاہِرَ الْاَحَادِیْثِ یَدُلُّ عَلٰی تَحْرِیْمِ الْاِسْبَالِ تمام احادیث دلالت کرتی ہیں کہ ٹخنہ چھپانا حرام ہے۔ 
_____________________________________________
4؎  صحیح البخاری: 861/2 (5806) ، باب مااسفل من الکعبین فھو فی النار ،المکتبۃ المظہریۃفتح الباری للعسقلانی:263/10، باب من جر ثوبہ من الخیلاء، دارالمعرفۃ، بیروت، ذکرہ بلفظ واما الاسبال   لغیر الخیلاء فظاھرالاحادیث تحریمہ ایضا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اﷲ تعالیٰ کی محبت کا راستہ اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 7 1
3 محبت کی دو قسمیں 8 1
4 عشقِ رسول کی بنیاد اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 8 1
5 نافرمانیٔ رسول کے ساتھ عشقِ رسول کا دعویٰ باطل ہے 9 1
6 گھر میں تصویر لگانے کی حرمت 10 1
7 ٹخنے چھپانا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہے 11 1
8 ذکرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی برکات 12 1
9 اُحد اور طائف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا خونِ مبارک کس لیے بہا؟ 12 1
10 گانے بجانے کی حرمت 12 1
11 قصیدہ بردہ کے اشعار کی برکات 14 1
12 چار شرائط سے سماع جائز ہے 15 1
13 پہلی شرط 15 12
14 دوسری شرط 15 12
15 تیسری شرط 16 12
16 چوتھی شرط 17 12
17 اتباعِ سنت پر اہل اﷲ کی حرص 18 1
18 محبت کا انعامِ عظیم 19 1
19 اہل اﷲ کا اہتمامِ اتباعِ سنت 20 1
20 داڑھی منڈانے والوں سے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا اظہارِ نفرت 21 1
21 بڑی مونچھیں رکھنے پر وعید 22 1
22 صحابہ کا اعلیٰ مقام 22 1
23 اہل اﷲ کا طریقِ اصلاح 23 1
24 ہر کام علمائے کرام سے پوچھ کر کیجیے 23 1
25 عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حاصل 24 1
26 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رتبہ عظیم الشان ہے 25 1
27 اتباعِ سنت کا نور 26 1
28 خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نعمتِ عظمیٰ ہے 26 1
29 چراغاں کرنے اور مخصوص دن منانے کی حقیقت 27 1
30 نافرمانی کرنا عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے 30 1
31 درود شریف کے فضائل 32 1
32 اصل عشقِ رسول اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 33 1
33 ربیع الاوّل کی حقیقت پانے والے 35 1
34 رسالت کا اصل مقصد توحید ہے 36 1
35 خدا کے سوا کسی کو علمِ غیب نہیں 37 1
36 اولیاء اللہ سے براہِ راست مانگنا شرک ہے 38 1
37 بدعت کی خرافات 39 1
Flag Counter