Deobandi Books

آداب عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم

ہم نوٹ :

9 - 42
کچھ لوگ کھڑے ہوئے تھے، آپ نے ان کے لیے ارشاد فرمایا،اِجْلِسُوْا یعنی بیٹھ جاؤ۔ حضرت عبداللہ ابنِ مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ جن کے لیے محدثِ عظیم ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں لکھا ہے:
اَفْضَلُ الصَّحَابَۃِ بَعْدَ خُلَفَاءِ الرَّاشِدِیْنَ عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْعُوْدٍ    رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ وَ کَانَ یَشْبَہُ بِالنَّبِیِّ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَیعنی خلفائے راشدین کے بعد سب سے افضل صحابی تھے۔ اور اپنی صورت کے اعتبار سے  سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی شکل مبارک سے بہت مشابہ تھے۔
 تو حضرت عبداللہ ابنِ مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جیسے ہی آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا ارشاد سنا، تو وہیں مسجدکے دروازے پر جوتوں میں بیٹھ گئے۔ سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے انہیں دیکھ لیا اور فرمایا: عبداللہ ابنِ مسعود اندر آجاؤ۔ محدثین لکھتے ہیں یہ حضرت عبداللہ ابنِ مسعود کی انتہائی قدر اور نگاہِ رسالت میں انتہائی شانِ محبوبیت کی علامت ہے کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو گوارا نہیں ہواکہ حضرت عبداللہ ابنِ مسعود جوتوں میں بیٹھ جائیں،لیکن حضرت عبداللہ   ابنِ مسعود کی اتباع دیکھیے کہ انہوں نے اگر مگرنہیں لگایا، جو اگر مگر لگاتا ہے وہ عاشق نہیں ہوتا۔ ایک اللہ والے بزرگ فرماتے ہیں؎
مرضی  تری  ہر  وقت  جسے   پیشِ   نظر   ہے
بس  اس  کی  زباں  پر  نہ  اگر  ہے  نہ  مگر   ہے
جو یہ کہے کہ اگر ہم داڑھی رکھ لیں گے تو بیوی کی ناراضگی تو برداشت ہو جائے گی، مگر لوگ کیا کہیں گے؟ تو سمجھ لو یہ اگر مگر کرنے والا عاشق نہیں ہے۔
نافرمانیٔ رسول کے ساتھ عشقِ رسول کا دعویٰ باطل ہے
جب بخاری شریف میں سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ اے لوگو! داڑھیوں کو بڑھاؤ اور مونچھوں کو کٹاؤ، اور تمام زندگی مبارک آپ نے ایک مشت داڑھی
_____________________________________________
3؎    مرقاۃ المفاتیح:286/1، باب الکبائر ،دارالکتب العلمیۃ ، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اﷲ تعالیٰ کی محبت کا راستہ اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 7 1
3 محبت کی دو قسمیں 8 1
4 عشقِ رسول کی بنیاد اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 8 1
5 نافرمانیٔ رسول کے ساتھ عشقِ رسول کا دعویٰ باطل ہے 9 1
6 گھر میں تصویر لگانے کی حرمت 10 1
7 ٹخنے چھپانا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہے 11 1
8 ذکرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی برکات 12 1
9 اُحد اور طائف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا خونِ مبارک کس لیے بہا؟ 12 1
10 گانے بجانے کی حرمت 12 1
11 قصیدہ بردہ کے اشعار کی برکات 14 1
12 چار شرائط سے سماع جائز ہے 15 1
13 پہلی شرط 15 12
14 دوسری شرط 15 12
15 تیسری شرط 16 12
16 چوتھی شرط 17 12
17 اتباعِ سنت پر اہل اﷲ کی حرص 18 1
18 محبت کا انعامِ عظیم 19 1
19 اہل اﷲ کا اہتمامِ اتباعِ سنت 20 1
20 داڑھی منڈانے والوں سے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا اظہارِ نفرت 21 1
21 بڑی مونچھیں رکھنے پر وعید 22 1
22 صحابہ کا اعلیٰ مقام 22 1
23 اہل اﷲ کا طریقِ اصلاح 23 1
24 ہر کام علمائے کرام سے پوچھ کر کیجیے 23 1
25 عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حاصل 24 1
26 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رتبہ عظیم الشان ہے 25 1
27 اتباعِ سنت کا نور 26 1
28 خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نعمتِ عظمیٰ ہے 26 1
29 چراغاں کرنے اور مخصوص دن منانے کی حقیقت 27 1
30 نافرمانی کرنا عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے 30 1
31 درود شریف کے فضائل 32 1
32 اصل عشقِ رسول اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے 33 1
33 ربیع الاوّل کی حقیقت پانے والے 35 1
34 رسالت کا اصل مقصد توحید ہے 36 1
35 خدا کے سوا کسی کو علمِ غیب نہیں 37 1
36 اولیاء اللہ سے براہِ راست مانگنا شرک ہے 38 1
37 بدعت کی خرافات 39 1
Flag Counter