Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

97 - 258
الغیاث    از     ابتلایت    الغیاث
شُد ذکور از ابتلایت چوں اُناث
ارشاد فرمایا کہ اے خدا! فریاد کرتا ہوں کہ اپنی رحمت سے میرا امتحان نہ لیجیے۔ آپ کے امتحان سے پناہ چاہتا ہوں۔ بڑے بڑے مرد جب آپ کے امتحان میں مبتلا ہوئے تو مؤنث ثابت ہوئے یعنی فیل ہوگئے۔
یَاغَیَاثَ الْمُسْتَغِیْثِیْنَ اِھْدِنَا
لَاافْتِخَارَ             بِالْعُلُوْمِ             وَالْغِنَا
اے فریاد کرنے والوں کی فریاد درسی کرنے والے، اے سارے عالم کی فریاد سننے والے ہم کو اپنی مرضی اور خوشی کا راستہ دکھائیے اور اس راستے پر ہم کو چلائیے۔ ہم کو اپنے علوم پر کوئی فخر نہیں اور بوجہ علم کے آپ کی رحمت سے کوئی استغناء نہیں یعنی ہم کو جو آپ نے علم عطا فرمایا  نہ اس پر ہمیں فخر ہے نہ اس علم کی وجہ سے ہم آپ کے کرم سے مستغنی ہوسکتے ہیں کیوں کہ  اگر آپ کا فضل شاملِ حال نہ ہو تو علم اور عمل میں فاصلے ہوجاتے ہیں اور علم کے باوجود آدمی بدعمل رہتا ہے اور کبر و عناد سے مغلوب ہوکر حق کو قبول نہیں کرتا اور حرص و طمع اور جاہ کی خاطر حقائق سے اعراض کرتا ہے۔ اس لیے آپ اپنی رحمت اور اپنی ہدایت کو ہر نَفَس میرے شاملِ حال رکھیے اور مجھ کو میرے نفس کے حوالے نہ فرمائیے۔ ہمارا علم ہمیں آپ کی نافر مانی کے راستوں سے بچانے کے لیے کافی نہیں لہٰذا ہمارا ہر سانس آپ کی رحمت کا محتاج ہے، آپ کی نصرت کا محتاج ہے۔ اگر اللہ کا فضل نہ ہو، اللہ ہمیں اپنی  ہدایت کے لیے نہ قبول کرے تو کسی کا تزکیہ نہیں ہوسکتا اور اصلاحِ نفس تین باتوں پر موقوف ہے۔ بغیر تین باتوں کے کوئی پاک نہیں ہوسکتا۔
دنیا میں جب کہ ہدایت کے سب سے بڑے آفتاب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی موجود تھی، آپ سے بڑھ کر کون ہدایت کا مرکز ہوسکتا ہے اللہ تعالیٰ نے صحابہ کے لیے فرمایا:
وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ  مَا زَکٰی مِنۡکُمۡ  مِّنۡ  اَحَدٍ  اَبَدًا  ۙ  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter