Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

152 - 258
مجلسِ درسِ مثنوی
۱۲؍ رمضان المبارک  ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری  ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار)
بوقت ساڑھے چھ بجے صبح بمقام خانقاہ امدادیہ اشرفیہ، گلشن اقبال، بلاک ۲، کراچی

شہوتِ  دنیا  مثالِ گلخن  است
کہ ازوحمّامِ تقویٰ روشن است
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ ہم نے انسان کو مَاءِ دَافِقْ سے پیدا کیا۔ دافق کے معنیٰ ہیں کودنے والا۔ جس کی منی میں اتنی طاقت ہو کہ کود کر کے نکلے اسی کے اولاد ہوتی ہے اور جو بہہ کر نکلے پانی کی طرح رقیق ہوجائے تو ایسے لوگوں کے اولاد نہیں ہوتی۔جب انسان کا مادّہ ہی کودنے والا ہے تو پھر اس کو اگر شہوت ہوتی ہے کوئی تعجّب کی بات نہیں کیوں کہ  اس کے مادّۂ تخلیقیہ اور میٹریل کی بنیاد ہی میں اُچھلنا کودنا ہے۔ یہ اس کی فطرت ہے۔ پس طوفانِ شہوت اور گناہ کے تقاضے اس کی فطرت میں شامل ہیں تو اب اسے کیا کرنا چاہیے؟ اللہ کے خوف سے اپنے کو بچائے اور گناہ کے تقاضوں پر ہمّت کرکے عمل نہ کرے کیوں کہ  اگر گُناہ کا تقاضا ہی نہ ہوتو تقویٰ ثابت نہیں ہوسکتا۔ تقویٰ کا وجود ہی اس وقت ہوتا ہے جب کہ تقاضا گُناہ کا پیدا ہو اور پھر اس کو روکو۔ اس روکنے سے جو غم کا جھٹکا لگے گا اسی سے نُورِ تقویٰ پیدا ہوتا ہے۔ نارِ شہوت کو روکنے سے نُورِ تقویٰ پیدا ہوتا ہے۔ شہوت کی نار کو جھکادو تو نُور ہوجاتی ہے۔ نُور کا واؤ جھکا ہوا ہوتاہے اور نار  اکڑی ہوئی ہوتی ہے۔ نار میں الف ہے لہٰذا نارِ شہوت کو جھکاؤ اور اس کو قابو میں لاؤ پھر اسی سے نورِ تقویٰ پیدا ہوجائے گا۔ اگر کسی کے اندر بُری خواہش اور گُناہ کے تقاضے نہ ہوں تو وہ شخص  متقی ہوہی نہیں سکتا۔ لیکن بے وقوف لوگ ان تقاضوں سے گھبراتے ہیں حتیٰ کہ بعض نادان مرید بھی سمجھتا ہے کہ اتنے دن ہوگئے مُرید ہوئے، اللہ اللہ بھی کررہا ہوں لیکن گُناہ کا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter