Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

94 - 258
کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی  زندگانی کو
جوانی  کر فدا اس پر دیا جس نے جوانی  کو

گر زِ  صورت  بگزری  اے   دوستاں
گلستان  است  گلستان  است   گلستاں
ارشاد فرمایا کہ مولانا رومی فرماتے ہیں اے سالکینِ کرام! اگر صورت پرستی  کے عذاب سے تم نجات پاجاؤ تو تمہاری روح کے اندر ہر وقت اللہ تعالیٰ کے قُرب کا باغ ہی باغ نظر آئے گا۔ گُناہ سے بھاگنا یہ فَفِرُّوۡۤا  اِلَی اللہِ ہے جس کی تفسیر علامہ آلوسی نے تفسیر روح المعانی میں کی ہے اَیْ فَفِرُّوْاعَمَّاسِوَی اللہِ اِلَی اللہِ؎ غیر اللہ سے بھاگو اللہ کی طرف۔ فَفِرُّوۡۤا  اِلَی اللہِ نازل فرماکر اللہ نے اپنے عاشقوں کو دو لذّتیں بخشی ہیں، ایک لذّتِ فرار الی اللہ اور دوسری لذّتِ قرار مع اللہ یعنی غیر اللہ سے بھاگنے کی لذّتِ فرار اور اللہ کے پاس آنے کی لذّتِ قرار اور فرار الی اللہ میں بھی اللہ نے ایک خاص لذّت رکھی ہے جیسے جب بچہ غیروں اور دشمنوں سے جان چھڑاکر باپ کی طرف بھاگتا ہے تو اس فرار میں اس کو ایک مزہ آتا ہے کہ میں باپ سے قریب ہورہا ہوں اور جب باپ کی گود میں آجاتا ہے تو اس کو ایک دوسری لذّت ملتی ہے یعنی باپ کی گود کی لذّتِ قرار۔ اللہ کی ہر نافرمانی سے بچنا، گناہوں سے بھاگنا، حسینوں سے نظر بچانا یہ فرار الی اللہ ہے جس کے نقطۂ آغاز اور زیرو پوائنٹ سے ہی قلب میں سکون اور چین کا آغاز ہوجاتا ہے کیوں کہ  اللہ دیکھ رہا ہے کہ میرا بندہ غیر اللہ سے بھاگ رہا ہے تو اسی وقت اللہ کی رحمت کی بارش شروع ہوجاتی ہے۔ اسی کا نام ہے غیر اللہ سے بھاگنے کی لذّتِ فرار اور جب غیر اللہ سے بھاگ گیا تو اللہ کے پاس پہنچ گیا چاہے کوئی نفلی عبادت بھی نہ کرے لیکن یہ اللہ سے قریب ہوگیا کیوں کہ  غیر اللہ سے فرار کے بعد لذّتِ قرار خود بخود ملتی ہے اور حلوۂ ایمانی قلب میں اُتر جاتا ہے اور یہ اللہ کے عاشقوں کی عید ہے جو ان کو ہر زمانہ میں نصیب ہے۔ دنیا داروں کی عید تو سال میں ایک بار ہوتی ہے جب ان کو حلوہ ملتا ہے اور ان کا حلوۂ بطنی 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter