Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

89 - 258
مانگنی چاہیے کیوں کہ  اگر اپنے شیخ کو حقارت سے دیکھے گا تو وہ شخص کبھی فلاح نہیں پاسکتا۔ ملّا علی قاری فرماتے ہیں  مَنِ اعْتَرَضَ عَلٰی شَیْخِہٖ وَنَظَرَ اِلَیْہِ اِحْتِقَارًا فَلَا یُفْلِحُ اَبَدًا؎ جس نے اپنے شیخ پر اعتراض کیا اور اس کو محتقرانہ نظر سے دیکھا تو یہ شخص کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا۔ایسے ہی جب کسی حسین کو دیکھ کر نفس میں خوشی کی لہریں اٹھیں تو اللہ سے فوراً  ڈر جاؤ اور سمجھ لو کہ یہ وہی کنویں کا اندھیرا ہے جو تقلیبِ ابصار سے بہترین باغ معلوم ہورہا ہے۔ اس سے توبہ کرو کیوں کہ  نافرمانی سے خوش ہونا یہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ بے وفائی ہے۔ جب نفس کسی حسین کو دیکھ کر خوشی امپورٹ کرے، درآمد کرے، جو حرام خوشیاں اور بدمستیاں آئیں تو نظر ہٹا کر نفس کو کوئی تکلیف دہ بات یاد دلادو، دوزخ کی آگ کا تصور کرو، قبر کی منزل یا قیامت کی پیشی کو یاد کرو یا تنہائی میں جاکر اپنی کھوپڑی پر تین جوتے لگالو کہ کیوں خوش ہوا، نفس کو فوراً اتنا غم دو کہ توازن اور بیلنس صحیح ہوجائے اور غم پہنچانے کا ایک اور راستہ بزرگوں نے بیان کیا ہے کیوں کہ  بعض وقت نفس دوزخ اور عذابِ قبر اور قیامت کی پیشی وغیرہ سے بھی متأثر نہیں ہوتا وہ پاگل سا ہوجاتا ہے لہٰذا اس نفس کو غم دینے کا بہترین اور مجرّب علاج مشایخ نے بتایا کہ فوراً وضو کرو اور آٹھ دس رکعات نفس سے پڑھوالو۔ بس یہ رکعات سارے مراقبوں سے بھاری پڑیں گی۔ پھر شیطان بھی پیچھا چھوڑ دیتا ہے کہ اس سے بدنظری تو میں نے کرائی اور میں نے کوشش کرکے فوکس ڈالا، اس حسین کے چہرے پر مسمریزم کیا جس سے وہ چار آنہ حسن ان کو سولہ آنہ نظر آیا۔ لال لال گالوں کو اور زیادہ لال دکھاکر لالوں کو لالہ زار بنادیا اور یہ لالے جان کے چھالے ہیں جس سے ان کی جان کے ہی لالے پڑگئے لیکن اس نے اشکبار آنکھوں سے توبہ کرلی اور توبہ سے خطا مُعاف ہوگئی اور آٹھ دس رکعات مزید پڑھ لیں اور کچھ صدقہ خیرات بھی کردیا جس سے اللہ کا غضب ٹھنڈا ہوتا ہے اِنَّ الصَّدَقَۃَ لَتُطْفِیُٔ غَضَبَ الرَّبِّ ؎ یہ سب نیکیاں مستزاد 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter