Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

87 - 258
اللہ تعالیٰ کے تصرفات اور قدرتِ قاہرہ کو بندوں کے ناز و تکبر کی شکست وریخت کے لیے مولانا اس شعر میں دوسری مثال سے بیان کررہے ہیں کہ اے شخص! تو نے تیر کو داہنی طرف چلایا مگر  تُو نے دیکھا کہ تیراوہ تیر بائیں طرف اُڑا جارہا ہے۔ مطلب یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کی قدرت سے استمداداور دعا اور تضرع نہیں کرتے ہو بلکہ ناز کرتے ہو اپنے کمالات پر۔ پس اے سالک! تجھے اپنی تدبیر پر ناز نہ کرنا چاہیے۔ تدبیر کا مفید نتیجہ اللہ تعالیٰ کے قبضے میں ہے لہٰذا تم کو تو اللہ سے دُعا کرکے تیر مارنا چاہیے تھا کہ یا۱للہ! میرا تیر میری منزل تک پہنچادیجیے یعنی میری تدبیر کو اپنی منزلِ قُرب تک رسائی نصیب فرمائیے اور عجب و کبر سے تحفظ فرمائیے کیوں کہ  عجب و کبر کی نحوست سے جب اللہ کی رحمت اور نصرت ہٹ جاتی ہے تو تدبیر کا اثر اُلٹا ہوجاتا ہے ۔
از قضا سرکنگبیں صفرا  فزُود
روغنِ    بادام  خشکی  می  نُمود
مولانا فرماتے ہیں کہ سکنجبین جو باعتبارِ تدبیر کے قاطعِ صفراء ہے قضائے حق سے باعتبارِ انجام زیادتئ صفراء کا سبب بن جاتی ہے      ؎
گہہ چو کا بو سے نماید ماہ  را
گہہ نماید روضہ قعرِ چاہ  را
ارشاد فرمایا کہ خود بینی اور تکبر کی نحوست سے قلب کی بصیرت میں فساد آجاتا ہے جس کی وجہ سے بصارت فاسد ہوجاتی ہے اور ایسا شخص حق کو باطل اور باطل کو حق سمجھنے لگتا ہے۔ اہل اللہ اور مقبولانِ بارگاہ کے چہرۂ انور بدبختوں کو منحوس اور بُرے نظر آتے ہیں اور اہلِ باطل کے چہرے ان کو محبوب اور منوّر معلوم ہوتے ہیں۔ اس ابتلاء کا سبب ان کے باطن کا کبر اور اعراض ہوتا ہے کَمَا قَالَ تَعَالٰی: بَلۡ طَبَعَ اللہُ عَلَیۡہَا بِکُفۡرِہِمۡ؎ ان کے مسلسل کُفر اور کُفر پر ہمیشہ قائم رہنے کی نیت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں پر مہر لگادی اور یہ ظلم نہیں ہے کیوں کہ  ان کا ارادہ حق کو قبول کرنے کا تھا ہی نہیں اس لیے مہر لگادی گئی لہٰذا یہ عذابِ قہر ہے جو انبیاء اور اولیاء 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter