Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

85 - 258
اَے جلیل اشکِ گناہ گار کے اِک قطرہ کو
ہے فضیلت   تری  تسبیح  کے   سو   دانوں   پر
تو مولانا فرماتے ہیں کہ توبہ کی برکت سے اب میں نیک ہوگیا ہوں اور مُردہ کے عشق ومحبت سے پاک ہوگیا۔ اے دنیا والو! اب میں گدھ نہیں ہوں، اب میں کر گس نہیں رہا اب میں اس حیّ و قیّوم کے قُربِ اعلیٰ سے مُشرف ہوں اور کرگسی صفت سے مجھے اللہ تعالیٰ نے پاک فرمادیا ہے۔ باز سُلطان اور ہوتا ہے پھر وہی دوسروں کا شکار کرکے انہیں سُلطان تک لے جاتا ہے، کرگس نہیں لے جاسکتا لہٰذا بازِ شاہی سے دوستی کرو وہ تمہیں سلطان تک پہنچادے گا اور اگر کرگس سے دوستی کرو گے تو وہ تم کو لے کر کسی مُردار کے پاس پہنچ جائے گا۔ اس لیے مولانا رومی نے فرمایا کہ   ؎
یارِ مغلوباں مشوہیں اے غوی
یارِ غالب  جُوکہ تا  غالب شوی
ہیں معنیٰ خبردار اور غوی معنیٰ نادان، بے وقوف، سرکش یعنی اے بے وقوف اور نادان جو خود نفس و شیطان سے مغلوب ہیں ان کو اپنا یار مت بناؤ۔ جو پیر عورتوں سے ٹانگیں دبوارہے ہیں، چرس پی رہے ہیں، سٹے کا نمبر بتارہے ہیں، طبلہ اور ڈھولک پر قوالی سُن رہے ہیں، نہ نماز ہے نہ روزہ، یہ تو خود مغلوب ہیں، نفس و شیطان کے ایجنٹ ہیں ان کے قریب بھی نہ جاؤ ورنہ تم بھی مغلوب ہوجاؤ گے لہٰذا ایسے لوگوں کو دوست بناؤ جو کہ اپنے نفس کے رذائل پر غالب آچکے۔ اگر تم کو اپنے نفس پر غالب ہونا ہے تو ایسے لوگوں کی صحبت میں رہو جو اپنے نفس پر غالب آچکے ہیں۔ تو غالب کی صحبت تم کو غالب کردے گی یعنی ان کی صحبت کی برکت سے تم بھی اپنے نفس پر غالب ہوجاؤ گے۔ حکیمُ الامّت نے وعظ میں اس مضمون کو بیان فرمایا کہ ایک آدمی ایک نواب صاحب کے یہاں ملازم تھا اور بیگمات کی خدمت اس کے سپرد تھی۔ کئی سال تک عورتوں میں رہا، باہر نکلا ہی نہیں۔ ایک دن محل میں ایک سانپ نکل آیا تو بادشاہ کی بیویوں نے کہا کہ ارے بھئی! کسی مرد کو بلاؤ جو اس کو مارے تو وہ مرد بھی چیخنے لگا کہ ارے بھئی! کسی مرد کو بلاؤ۔ بیگمات نے کہا کہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter