Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

75 - 258
۲) تَسْھِیْلُ طَرِیْقِ الْخَیْرِ وَ تَسْدِیْدُطَرِیْقِ الشَّرِّ خیر کے راستے آسان ہوجائیں اور شر کے راستے مسدود ہوجائیں۔
۳) خَلْقُ الْقُدْرَۃِ عَلَی الطَّاعَۃِ؎طاعت اور فرماں برداری کی قوت پیدا ہوجائے۔   یہ شرح تہذیب کی عبارت ہے۔
نفس نافرمانی سے بچ نہیں سکتا جب تک یہ توفیق اسے حاصل نہ ہو کیوں کہ  نفس اَمـَّارَہْ بِالسُّوْءِ ہے یعنی کَثِیْرُالْاَمْرِ بِالسُّوْءِ ہے، گناہوں کا بہت زیادہ حکم کرنے والا، برائیوں پر انتہائی حریص ہے۔ علامہ آلوسی رحمۃُ اللہ علیہ نے روح المعانی میں نفس کی یہ تعریف کی ہے اَلنَّفْسُ کُلُّہَا ظُلْمَۃٌ وَسِرَاجُہَا التَّوْفِیْقُ؎ نفس سراپا ظلمت ہے اور اس کا چراغ توفیق ہے۔ جب توفیق نصیب ہوجاتی ہے تو یہ روشن ہوجاتا ہے اور مرقاۃ میں نفس کی یہ تعریف کی گئی ہے اَلْجَسَدُ کَثِیْفٌ وَالرُّوْحُ لَطِیْفٌ وَالنَّفْسُ بَیْنَہُمَا مُتَوَسِّطَۃٌ؎جسم کثیف ہے، روح لطیف ہے، اور نفس ان دونوں کے درمیان متوسط ہے، اعمالِ صالحہ سے لطیف ہوجاتا ہے اور اعمالِ سیٔہ سے کثیف ہوجاتا ہے۔ اور نفس کی جو تعریف حضرت حکیمُ الامّت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃُاللہ علیہ نے کی ہے۔ نہایت عجیب و غریب اور جامع ہے۔ حضرت فرماتے ہیں کہ نفس نام ہے مرغوباتِ طبعیہ غیر شرعیہ کا، نفس کی وہ مرغوبات، جن کی شریعت اجازت نہ دیتی ہو یعنی نفس کی وہ پسندیدہ باتیں جن سے اللہ راضی نہ ہو۔
نفس کی زشت خوئی تو لَاَمَّارَۃٌ بِالسُّوْءِ سے منصوص ہے، اپنی فطرت کے اعتبار سے یہ کَثِیْرُ الْاَمْرِ بِالسُّوْءِ ہے، نافرمانیوں کے زہریلے مادے اور گناہوں کے شدید تقاضے اس کے اندر ہیں اگر اِلَّا مَارَحِمَ رَبِّیْ کا سایہ نہ ہو تو اس کے شر سے انسان بچ نہیں سکتا اسی لیے اس شعر میں مولانا اللہ تعالیٰ سے اس کی زشت خوئی اور تقاضائے 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter