Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

68 - 258
نافرمان لوگ ایسی گری ہوئی حرکتیں کرتے ہیں تو تعجب کی بات نہیں لیکن سالکین جو اللہ کا راستہ طے کررہے ہیں وہ ایسی ٹھوکر نہ کھائیں اور ذلیل اعمال میں مبتلا ہوکر اللہ سے دوری کے عذاب میں مبتلا نہ ہوں۔ اس لیے مولانا دُعا فرماتے ہیں     ؎
یارِ   شب   را   روز   مہجوری   مدہ 
جانِ قربت دیدہ را دُوری  مدہ
اے خُدا! جس کو آپ نے راتوں میں اپنادوست بنالیا یعنی رات میں توفیقِ عبادت دی اس کو جدائی کا دن نہ دکھائیے ۔ جس جان نے آپ کے قُرب کا مزہ چکھ لیا اس کو گُناہوں میں ابتلاء سے دوری کا عذاب نہ دیجیے۔ کیسی درد بھری دُعا ہے یہ۔ اپنے رات کے دوست کو جُدائی کا دن نہ دکھائیے یعنی ہر گُناہ سے اس کی حفاظت فرمائیے اور جس سے خطا ہوجائے تو توفیقِ توبہ نہایت اعلیٰ مقام سے عطا فرمائیے۔ اپنے آنسوؤں میں خُونِ دل کو باہم کرنے کی اسے توفیق دیجیے تاکہ وہ جان جو گُناہ کرکے آپ سے دوری کے عذاب میں مبتلا ہوگئی دوبارہ آپ کے قُرب کا مزہ چکھ لے جیسے مچھلی پانی سے دور ہوکر بے چین ہوگئی تھی دوبارہ پانی کو پاکر چین پاجائے۔
مولانا رومی فرماتے ہیں کہ جس طرح چمگادڑ کو آفتاب دُشمنی کی تکویناً یہ سزا دی گئی ہے کہ وہ اندھیروں میں اُلٹا لٹکا ہوا ہےاور جس منہ سے کھاتا ہے اسی منہ سے ہگتا ہے،اس کا امپورٹ اور ایکسپورٹ آفس ایک ہی ہے،اسی طرح جو لوگ اہل اللہ سے دشمنی رکھتے ہیں اور ان کی غیبتیں کرتے ہیں یہ بھی مثلِ چمگادڑ کے جہالت اور قہر و عذاب کے اندھیروں میں اُلٹے لٹکے ہوئے ہیں۔ جس منہ سے یہ اللہ کا نام لیتے ہیں اسی منہ سے اہل اللہ کی غیبت اور دُشنام طرازی کی غلاظت نکالتے ہیں، ایسے لوگوں کے لیے مولانا رومی نے ایک اور تمثیل پیش کی ہے۔ ایک دریائی جانور جو دریا  اور سمندر میں رہتا ہے اس کو دریائی گاؤ کہتے ہیں۔ اس کے سینے میں ایک نہایت قیمتی موتی ہوتا ہے۔ رات کو دریا کے کنارے جنگل میں وہ دریائی گاؤ اپنے منہ سے اس موتی کو نکال کر زمین پر رکھتا ہے اور اس کی روشنی میں سنبل وسوسن و ریحان وغیرہ خوشبو دار پھول اور نباتات چرتا ہے اس لیے اس کا پاخانہ مُشک  و عنبر کی طرح خوشبودار ہوتا ہے۔ اس مثال سے مولانا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter