Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

59 - 258
اپنے بندوں کو بغیر نفس کشی اور بغیر مُجاہدہ و مشقت اپنا بناسکتے تھے پھر مُجاہدہ کیوں فرض کیا، اس کی حکمت سمجھ میں نہیں آتی تھی اور حضرت نے دس برس تک کسی پر یہ اشکال ظاہر نہیں کیا تاکہ میرے اشکال سے دوسرا کیوں مشکل میں پڑے۔ پھر مثنوی ہی کے ایک شعر سے حضرت کا یہ اشکال حل ہوا۔ وہ شعر یہ ہے   ؎
لیک  شیرینی  و  لذّاتِ  مقر
ہست   براندازۂ  رنج   سفر
مولانا رومی فرماتے ہیں کہ منزل کا لطف و آرام سفر کی تکالیف اور مشقتوں پر موقوف ہے۔ سفر میں جتنی زیادہ تکلیف ہوتی ہے منزل کا لُطف اسی قدر زیادہ محسوس ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مُجاہدہ فرض کرکے اپنی راہ کو تھوڑا سا مُشکل کردیا تاکہ ان تکلیفوں سے گزر کر جب بندے جنّت پہنچیں تو ان کو جنّت اور نعمائے جنّت کی خوب قدر ہو۔ اگر مجاہدہ فرض نہ ہوتا اور کوئی تکلیف ہی نہ پہنچتی تو جنّت کا وہ مزہ نہ آتا جو ان شاء اللہ! اب آئے گا۔ حضرت گنگوہی رحمۃُاللہ علیہ نے درسِ بُخاری شریف میں فرمایا کہ قیامت کے دن جب جنّت کہے گی کہ یا اللہ! ابھی میرا پیٹ نہیں بھرا کچھ جنّتی اور عطا فرمائیے تو اللہ تعالیٰ ایک مخلوق پیدا کرکے اسے جنت میں داخل کردیں گے۔ تو ایک طالب علم نے کہا کہ کاش! میں وہی مخلوق ہوتا کہ بغیر نماز روزہ جنّت میں پہنچ جاتا۔ تو حضرت گنگوہی نے فرمایا کہ ارے بدھو! بھلا ان کو جنّت کا کیا مزہ آئے گا جنہوں نے نہ روزہ رکھا، نہ نماز پڑھی، نہ جہاد کیا، نہ گُناہوں سے بچنے کا غم اُٹھایا، نہ خونِ قلب بہایا نہ خونِ قالب بہایا، مزہ تو ان شاء اللہ تعالیٰ ہم لوگوں کو آئے گا جو تکلیفیں اُٹھاکر جنّت میں پہنچیں گے۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْئَلُکَ الْجَنَّۃَ  وَمَا قَرَّبَ اِلَیْھَاوَ نَعُوْذُبِکَ  مِنَ النَّارِ  وَمَا قَرَّبَ اِلَیْھَا؎
اے  ز  تو کس  گشتہ  جانِ  ناکساں
دست فضل تست درجاں ہارساں
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter