درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ |
ہم نوٹ : |
|
معلوم ہوا کہ ایک شرابِ قہر ہے او ر ایک شرابِ مہر ہے یعنی اللہ کی محبت کی شراب۔ وہ کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: فَمَنۡ یُّرِدِ اللہُ اَنۡ یَّہۡدِیَہٗ یَشۡرَحۡ صَدۡرَہٗ لِلۡاِسۡلَامِ؎ اللہ تعالیٰ جس کے لیے خیر کا ارادہ فرماتے ہیں اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتے ہیں۔ یہ شرحِ صدر ہی شرابِ محبتِ الٰہیہ ہے جس کی علامت کیا ہے؟ اس کی علامات حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائیں کہ جس کو یہ شرابِ محبت عطا ہوتی ہے تو فانی چیزوں سے اس کا دل ہٹ جاتا ہے، دنیائے فانی سے اس کا دل اُچاٹ ہوجاتا ہے اور آخرت کی طرف راغب ہوجاتا ہے اور موت سے پہلے موت کی تیاری کی اس کو توفیق ہوجاتی ہے۔ اس کے برعکس مسلسل نافرمانی و طغیان و سرکشی و فسق و فجور کے سبب اللہ تعالیٰ جس سے انتقام لینا چاہتا ہے، جس کو برباد کرنا چاہتا ہے مولانا رومی فرماتے ہیں کہ اس کو قہر و عذاب کی شراب پلادیتا ہے جس کا اثر یہ ہوتا ہے کہ گُناہوں کی چیزوں میں اس کو بڑا نشہ اور مستی آتی ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کا ظلم نہیں ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ تو ظُلم سے پاک ہے بلکہ یہ اس کی نافرمانی و سرکشی کا ثمرہ ہوتا ہے جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: بَلۡ طَبَعَ اللہُ عَلَیۡہَا بِکُفۡرِہِمۡ؎ اللہ تعالیٰ نے کافروں کے دلوں پر جو مہر لگادی اس کا سبب ان کا کُفر ہے کیوں کہ اُنہوں نے ارادہ کر رکھا تھا کہ ہمیشہ کُفر ہی پر قائم رہنا ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ جس کو اپنے قہر و غضب و عذاب کی شراب پلاتا ہے اس کی علامت کیا ہوتی ہے ؎ نیست ہارا صورتِ ہستی دہی اس کے دل میں فانی چیزوں کی بڑی اہمیت آجاتی ہے، دنیائے فانی اس کو بڑی حسین اور مہتم بالشّان معلوم ہوتی ہے کہ آہ! کیسی پیاری شکل ہے، فانی چاکلیٹ پر وہ پاگلیٹ ہوجاتا ------------------------------