Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

194 - 258
سے کوئی محفوظ نہیں رہ سکتا سوائے اس کے جسے اللہ کی رحمت کا سایہ حاصل ہے۔
اِنَّ النَّفْسَ لَاَمَّارَۃٌبِالسُّوْءِ؎
جملہ اسمیہ ہے جو ثبوت و دوام پر دلالت کرتا ہے یعنی کوئی شخص نفس کے شر سے نہیں بچ سکتا جب تک اسے خالق نفس اَمَّارَہْ بِالسُّوءِ کا استثناء اِلَّا مَا رَحِمَ  رَبِّی نصیب نہ ہو۔ اگر نفس اَمَّارَہْ بِالسُّوءِ ہے تو اِلَّا مَا رَحِمَ  رَبِّی کا یہ استثنا بھی خالقِ نفس امَّارہ کا ہے پس اس استثنا کے ہوتے ہوئے نفس امَّارہ بالسُّوء کی کیا مجال جو ڈنک مارسکے۔علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں مَا رَحِمَ  رَبِّی کا مَا مصدریہ ظرفیہ زمانیہ ہے جس کے معنیٰ ہوئے اَیْ فِیْ وَقْتِ رَحْمَۃِ رَبِّیْ؎یعنی جب اللہ کی رحمت کا سایہ ہو تو نفس کی کیا مجال ہے کہ وہ ہمیں ضرر پہنچاسکے۔ مولانا کی دُعا کا یہی مضمون ہے کہ اے اللہ! اگر آپ کی رحمت کا سایہ ہم پر ہو تونفس و شیطان ہمیں گُناہوں کے زیرِ دام نہیں کرسکتے۔
موش تا انبار  ماحفرہ زدہ  است
وازفنش انبارِ ماخالی شدہ است
ارشاد فرمایا کہ کھیت میں جہاں غلّہ کا ڈھیر رکھا ہوتا ہے اسے کھلیان کہتے ہیں وہاں چُوہازمین میں نیچے نیچے سوراخ کرکے دور تک راستہ بنالیتا ہے اور دھیرے دھیرے سارا غلّہ غائب ہوجاتا ہے۔ مولانا فرماتے ہیں کہ جس طرح چوہا غلّہ کا چور ہے اسی طرح ہمارا نفس بھی چور ہے۔ جب سے ہمارے نفس کے چوہے نے ہماری نیکیوں کے کھلیان اور خزانے میں خُفیہ راستہ بنالیا ہے تو اس کے اس فن اور کیدو مکر سے ہماری سب نیکیاں ضایع ہوگئیں مثلاً کہیں دکھاوا کرادیا، کہیں تکبر کرادیا، کہیں ظلم کرادیا جس سے سارے اعمال ضایع ہوجاتے ہیں جیسے ایک حاجی نے کہا کہ اے نوکر! میرے مہمان کو اس صراحی سے پانی پلادے جو میں دوسرے حج میں مدینہ شریف سے لایا تھا۔ حضرت 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter