درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ |
ہم نوٹ : |
|
وجہ حکومت کی کمزوری ہے ، یہاں رشوت دے کر پرچہ آؤٹ کرادیتے ہیں لیکن اللہ کے یہاں کون ہے جو گڑ بڑی کرسکے اس لیے اللہ تعالیٰ کا عالمِ غیب قیامت تک عالمِ غیب رہے گا۔ کوئی شخص عالم غیب کا پرچہ آؤٹ نہیں کرسکتا اس لیے اللہ تعالیٰ چُھپا کر دل میں دیتے ہیں، اللہ والوں کی مستیاں دل میں ہوتی ہیں جن کو دوسرا نہیں جان سکتا لیکن جو اہلِ عقل واہلِ بصیرت ہیں وہ پہچان لیتے ہیں کہ ان اللہ والوں کے دل کو کوئی دولت حاصل ہے اس لیے ان کے پیچھے پیچھے پھرتے ہیں اور ان کے دل سے کچھ پاتے ہیں۔ دیوانہ وہ ہے جو دوسروں کو دیوانہ بنادے تو سمجھ لو کہ اس کی دیوانگی عالمِ شباب پر ہے اور بڑے بڑے عُلماء اپنی دستارِ فضیلت لیے ہوئے اور بڑے بڑے ایم ایس امریکا اور یورپ کی ڈگریاں لیے ہوئے اس کے پیچھے پیچھے پھرتے ہیں ؎ خلقے پسِ دیوانہ و دیوانہ بکارے مخلوق دیوانہ کے پیچھے پھر رہی ہے اور دیوانہ اپنے کام میں لگا ہوا ہے ورنہ ہمیں دیکھ لو کہ یہاں کون سی دنیا بٹ رہی ہے مگر کوئی ایسی بات ہے، ہمارے بزرگوں کا فیض ہے جو آپ لوگ آرہے ہیں۔ کچھ کھورہے ہیں شوق سے کچھ پارہے ہیں ہم یعنی گناہوں کے تقاضوں کو ہم شوق سے کھورہے ہیں کہ کوئی نافرمانی نہ ہو اس کھونے سے ہم اللہ کو پارہے ہیں غیر اللہ کو کھورہے ہیں اورمولیٰ کو پارہے ہیں اورمولیٰ اپنے عاشقوں کو دونوں جہاں میں سرفراز رکھتا ہے۔ وہ اپنے عاشقوں کو ضایع نہیں کرتا۔ اِنَّ اللہَ لَا یُضِیۡعُ اَجۡرَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ؎ اللہ اپنے عاشقوں کے اجر کو ضایع نہیں کرتا، کہاں مُردہ لاشوں پر جاتے ہو۔ دونوں میں کوئی نسبت نہیں اس لیے وہ لوگ انتہائی بے وقوف اور احمق ہیں جو اللہ کو چھوڑ کر دنیا پر مر رہے ہیں۔ اس لیے اللہ پر مرنا سیکھو اور یہ بھی اللہ والوں ہی کے صدقے میں آئے ------------------------------