Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

157 - 258
دائمی ہوتا ہے جو کبھی نہیں اترتا۔ دنیاوی شراب کی مستی تو ایک رات میں اُتر جاتی ہے لیکن اللہ کی محبت کا یہ نشہ تلواروں سے بھی نہیں اترتا۔ نظر بچانے پر جو وعدہ ہے حلاوتِ ایمانی   کا کہ تم آنکھ کی مٹھاس ہم پر فدا کردو ہم دل کی مٹھاس تم کو عطا کردیں گے، تم حلاوتِ بصارت ہم پر فدا کردو ہم حلاوتِ بصیرت تم کو دے دیں گے۔ یہ علّامہ ابن جوزی رحمۃُاللہ علیہ کے الفاظ ہیں جو بہت بڑے عالم اور ولی اللہ گزرے ہیں، فرماتے ہیں کہ اللہ نے ہم سے آنکھوں کی حلاوت مانگی ہے کہ حرام نظر مت ڈالو، حسینوں کو مت دیکھو تو اللہ تمہارے دل کو حلاوتِ ایمانی دے دے گا۔ آنکھ کا مزہ لے لیا اور دل کو مست کردیا۔ اللہ نے حرام مستی کو حرام فرماکر ہمارا دل مست کردیا۔ دل کی مستی اور حلال مستی اور اللہ کی عطا فرمودہ مستی وہ مستی جس سے اللہ خوش ہے، یہ مستی اللہ کے راستے کا غم اُٹھانے سے نصیب ہوتی ہے، نظر بچانے کا غم اُٹھانے سے ملتی ہے، حسینوں سے دور رہنے کے غم پر ملتی ہے۔ اسی پر میرا شعر ہے جس کو سن کر ایک بڑے عالم نے فرمایا کہ آپ کا یہ شعر نہایت حسین ہے۔ وہ کیا شعر ہے   ؎
میرے ایامِ غم بھی عید رہے
ان  سے کچھ  فاصلے مفید  رہے
اللہ کے خوف سے حسینوں سے نظر بچائی تو دل میں غم آیا اور غم کے ساتھ ہی فوراً دل میں حلاوتِ ایمانی عطا ہوئی۔ حدیثِ پاک کے الفاظ ہیں مَنْ تَرَکَہَا مَخَافَتِیْ اَبْدَلْتُہٗ اِیْمَانًا یَّجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ؎ یہی حلوۂ ایمانی ہے جس سے اللہ کے عاشقوں کی ہر وقت عید ہے، عام لوگوں کو تو سال میں ایک عید ملتی ہے اور عید کے دنوں میں حلوہ ملتا ہے لیکن خُدائے تعالیٰ کے عاشقوں کو اور ان کے غلاموں کو بے پردگی اور عریانی کے اس دور میں ہر وقت نظر بچانی پڑتی ہے اس لیے ان کو ہر وقت حلوۂ ایمانی نصیب ہوتا ہے اس لیے ان کی ہر وقت عید ہے۔ اگر دن میں سو بار نظر بچائی تو سو دفعہ اس کی عید 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter