Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

15 - 258
مثنوی کے الہامی ہونے کا اشارہ ہے۔اور اس سے زیادہ واضح اشارہ مولانا کےدوسرے شعر میں ہے۔ فرماتے  ہیں    ؎
چوں فتا  داز روزنِ  دل آفتاب
ختم   شد  و اللہ   اعلم    بالصواب 
قلب میں جس دریچۂ باطنی سے آفتاب علم کے فیضان سے علوم و معارفِ غیبہ وارد ہورہے تھے وہ آفتابِ فیض قلب کے محاذات سے بحکمتِ خُداوندی غروب ہوگیا لہٰذا مثنوی ختم ہوگئی اور اللہ ہی کو خوب معلوم ہے کہ صواب اور حکمت کس وقت کس چیز میں ہے ان کا ہر فعل حکمت کے موافق ہے لہٰذا اس وقت جب اُنہوں نے ایسا کیا تو یقیناً اس میں کوئی حکمت ہے، اس لیے اب میں بہ تکلف کلام نہیں کروں گا اور مثنوی کو ختم کرتا ہوں لہٰذا مولانا نے مثنوی لکھنا بند کردی اور قصّہ بھی ادھورا چھوڑ دیا۔ یہی دلیل ہے کہ یہ الہامی کلام تھا۔ اگر الہامی نہ ہوتا تو جو شخص ساڑھے اٹھائیس ہزار اشعار لکھ سکتا ہے کیا وہ چند اشعار لکھ کر مثنوی کو پورا نہیں کرسکتا تھا۔
مجھے بچپن سے مولانا رومی سے عشق ہے ۔ میں بہت چھوٹا تھا جب سے مولانا کے اشعار پڑھ پڑھ کے رویا کرتا تھا خصوصاً یہ شعر      ؎
آہ  را  جز  آسماں  ہمدم  نبود
راز  را   غیرِ  خُدا  محرم  نبود
ترجمہ: میں جنگل کی تنہائی میں ایسی جگہ اللہ کا نام لیتا ہوں جہاں سوائے اللہ کے میری آہ کا کوئی ساتھی نہیں ہوتا اور میری محبت کےراز کو سوائے خُدا کے کوئی نہیں جانتا۔
الحمد للہ! میں نے وہ جنگل دیکھا ہے جہاں مولانا نے یہ شعر کہا تھا اور جہاں   اللہ تعالیٰ کی محبت و معرفت کے ساڑھے اٹھائیں ہزار درد بھرے الہامی اشعار مولانا کی زبان سے جاری ہوئے۔ پورا جنگل آج بھی نور سے بھرا ہوا معلوم ہوتاہے۔ بچپن ہی سے مجھے مولانا کے شہر قونیہ دیکھنے کی آرزو تھی۔ اللہ تعالیٰ نے یہ آرزو بھی پوری کردی اور اسی سال لندن جاتے ہوئے ترکی کے دارالخلافہ استنبول میں قیام کیا جہاں لندن کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter