Deobandi Books

درس مثنوی مولانا روم رحمہ اللہ

ہم نوٹ :

136 - 258
سے ہمارا وجود ہوا۔ اسی طرح حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃُاللہ علیہ کی صحبت کے پروں سے مُجدِّد پیدا ہوا لیکن حضرت ہمیشہ فرماتے تھے کہ حاجی صاحب کی جوتیوں کا صدقہ ہے۔ حضرت کا تخلص آؔہ تھا۔ فرماتےہیں   ؎
خودی  جب   تک رہی  اُس کو   نہ  پایا
جب اُس کو ڈھونڈ پایا  خود عدم تھے
تمہاری   کیا  حقیقت  تھی   میاں   آؔہ
یہ  سب  امداد کے لُطف و کرم تھے
مُرغی کے پروں کی مثال سے حضرت حکیمُ الامّت نے اللہ والوں کی صحبت کی اہمیت کو ثابت  فرمادیا۔ مُرغی پر ایک لطیفہ یاد آیا جو حضرت مُفتی محمود حسن گنگوہی رحمۃُاللہ علیہ نے کان پور میں میرے شیخ کوسُنایا تھا کہ ایک شخص ایک مُرغی لیے جارہا تھا تو کسی نے کہا کہ او مُرغی والے! مُرغی بیچے گا۔ یوپی کی زبان میں اگر کسی کو مُرغی والا یا مُرغی کا کہہ دیا جائے تو یہ گالی ہے۔ وہ سمجھ گیا کہ اس شخص نے مجھے گالی دی ہے لہٰذا اس نے جواب میں کہا کہ میں اس مُرغی کا مالک نہیں ہوں اس کے مالک سے پوچھوں گا ۔ ’’مُرغی کا‘‘  کہہ کر اس نے اپنی دانست میں گالی کا بدلہ لے لیا۔ ہمارے بزرگ زندہ دل تھے، ایسے ایسے لطیفے سُناتے تھے۔ 
تو اس شعر میں مولانا رومی نے فرمایا کہ:اہل اللہ کی صحبت سے ہی اللہ کی معرفت نصیب ہوتی ہے اور بدون صحبتِ اہل اللہ کے کوئی عارف باللہ نہیں ہوسکتا۔ غیر عارف کی عبادت کی کمیت زیادہ اورکیفیت کم ہوتی ہے۔ غیر عارف اپنی عبادات سے ایک مہینے میں ایک دن کا راستہ طے کرتا ہے اور اللہ کا عاشق ہر سانس میں اللہ تک پہنچتا ہے، اس کی عبادت کی کمیت کم لیکن کیفیت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ مولانا رومی ہیں۔ سوچو کہ ان کا کیا مقام رہا ہوگا جو فرمارہے ہیں کہ عارفین کی ہر سانس اللہ تعالیٰ کے ساتھ گزرتی ہے، ایک لمحہ کو وہ اللہ سے غافل نہیں ہوتے۔ اُمّت میں یہ شخص ایک منفرد انداز کا اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا۔ میرے شیخ فرماتے تھے کہ مولانا رومی بہت پیارے آدمی ہیں    ؎

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ضروری تفصیل 4 1
3 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
4 عنوانات 5 1
5 بشارتِ عظمیٰ 7 1
6 عرضِ مرتّب 8 1
7 مجلسِ درسِ مثنوی 12 1
9 ۱۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز چہار شنبہ 18 1
10 ۱۵؍شعبانُ المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروزِ سہ شنبہ (منگل) 12 1
11 ۲۱؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۲؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ 33 1
12 ۲۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۴؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز بُدھ 37 1
13 ۲۴؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق۲۵؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعرات 45 1
14 ۲۵؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۶؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز جمعہ 52 1
15 ۲۶؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۷؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز ہفتہ 56 1
16 ۲۷؍ شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز اتوار 65 1
18 ۲۸ / شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۹ / دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز دوشنبہ بعدنماز فجر 73 1
19 ۲۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳۰ ؍دسمبر ۱۹۹۷؁ء بروز سہ شنبہ (منگل) 77 1
20 ۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق یکم جنوری ۱۹۹۸؁ء برو ز جمعرات 83 1
21 ۴؍رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 102 1
22 ۷؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۶؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز سہ شنبہ 108 1
23 ۹؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۸؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء، بروز جمعرات 128 1
24 ۱۱؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۰؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء 143 1
25 ۱۲؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۱؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز یکشنبہ (اتوار) 152 1
26 ۱۳؍ رمضان ُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۲؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دو شنبہ 176 1
27 ۱۴؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۳؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 188 1
28 ۱۵؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۴؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز چہار شنبہ 200 1
29 ۱۶؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ بمطابق ۱۵؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز جمعرات 208 1
30 ۱۸؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۷؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز ہفتہ 219 1
31 ۱۹؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۸؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز اتوار 231 1
32 ۲۰؍ رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍ جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز دوشنبہ 240 1
33 ۲۱؍رمضانُ المبارک ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۲۰؍جنوری ۱۹۹۸؁ء بروز منگل 248 1
Flag Counter